Friday, April 19, 2024

سیاہ فام شہری کی ہلاکت ، مختلف امریکی ریاستوں میں 10 ویں روز بھی شہری سراپا احتجاج

سیاہ فام شہری کی ہلاکت ، مختلف امریکی ریاستوں میں 10 ویں روز بھی شہری سراپا احتجاج
June 5, 2020
 واشنگٹن (92 نیوز) سیاہ فام شہری کی ہلاکت پر مختلف امریکی ریاستوں میں 10 ویں روز بھی شہری سراپا احتجاج ہیں۔ نیویارک، واشنگٹن سمیت مختلف شہروں میں مظاہرے جاری ہیں۔ سیاہ فام امریکی شہری جارج فلائیڈ کی آخری رسومات میں  ہزاروں افراد  کی شرکت ہوئی۔ رسومات کا سلسلہ تین ریاستوں میں چھ روز تک جاری رہے گا۔ جارج فلائیڈ کی میت منیاپلیس کی نارتھ سینٹرل یونیورسٹی میں لائی گئی۔ فلائیڈ فیملی کے وکیل بین کرمپ نے جارج فلائیڈ کے قتل کو نسل پرستی کی وبا قرار دے دیا۔ انسانی حقوق کے رہنما ال شارپٹن نے حراست کے دوران سیاہ فام کی گردنوں پر گٹھنے رکھنے پر پابندی لگانے کا مطالبہ کر دیا۔ پولیس حراست  میں جارج فلائیڈ کی ہلاکت کیخلاف امریکا کی مختلف ریاستوں میں مظاہرے دسویں روز بھی جاری رہے۔ نیویارک میں  جارج فلائیڈ کی یاد میں دعائیہ تقریبات کا انعقاد کیا گیا۔ واشنگٹن میں  ہزاروں مظاہرین نے لنکن ان میں دعائیہ تقریب میں شرکت کیلئے مارچ کیا۔ سینٹ میں ڈیموکریٹ ممبران نے جارج فلائیڈ کیلئے خاموشی اختیار کی۔ مظاہروں کا سلسلہ دیگر ممالک میں بھی پھیل چکا ہے۔ برطانیہ اور فرانس میں  ہزاروں لوگوں نے احتجاج کیا ۔ لندن میں  مظاہرین  سیاہ فام لوگوں کی زندگیاں معنی رکھتی ہیں  کے نعرے لگاتے رہے ۔ فلائیڈ کی یاد میں اسپین میں شمعیں روشن کی گئیں۔ برطانوی شہزادے ہیری کی اہلیہ میگھن مرکل نے اپنے ویڈیو پیغام میں کہا ہے کہ  جارج فلائیڈ کے قتل کے بعد امریکا میں جو کچھ ہو رہا ہے تباہ کن ہے۔ ادھر جارج فلائیڈ کے قتل میں ملوث تین  پولیس اہلکاروں کو ضمانت پر رہا کر دیا گیا۔ مقامی عدالت نے فی کس ساڑھے سات لاکھ ڈالر  کے عوض ضمانت منظور کی۔