Friday, March 29, 2024

کورونا ازخود نوٹس کیس، وزارت صحت نے رپورٹ عدالت میں جمع کرادی

کورونا ازخود نوٹس کیس، وزارت صحت نے رپورٹ عدالت میں جمع کرادی
April 20, 2020
اسلام آباد (92 نیوز) کورونا وائرس ازخود نوٹس کیس کی سماعت پر وزارت صحت نے رپورٹ سپریم کورٹ میں جمع کرادی۔ وزارت صحت کی پیش کردہ رپورٹ میں کہا کہ 35 لاکھ ماسک چین کی حکومت کی درخواست پر پانچ کمپنیوں کو برآمد کیے گئے، ایف آئی اے معاملے کی تحقیقات کررہا ہے۔ کورونا اسپیشل ڈیوٹی کے دوران شہید ہونے والے ڈاکٹرز اور پیرا میڈیکل اسٹاف کے لئے خصوصی پیکیج تیاری کے مراحل میں ہے۔ چیف جسٹس نے ریمارکس دیئے کہ قرنطینہ مراکز میں کھانا اور تمام بنیادی سہولیات کی دستیابی یقینی بنائیں، تفتان کے قرنطینہ میں رہنا بھی ڈراؤنہ خواب تھا، حکومت پیسے خرچ کر رہی ہے لیکن نظر کچھ نہیں آ رہا کہ ہو کیا رہا ہے۔ جسٹس قاضی امین نے استفسار کیا کہ کیا پلازمہ انفیوژن سے واقعی کورونا کاعلاج ممکن ہے؟ سیکرٹری صحت تنویر قریشی نے عدالت کو آگاہ کیا کہ پلازمہ انفیوژن ٹیسٹنگ کے مراحل میں ہے، ابھی تک پلازمہ انفیوژن کے مثبت نتائج سامنے نہیں آئے۔ ایڈووکیٹ جنرل نے بتایا کہ چک شہزاد میں 32 کنال پر قرنطینہ سنٹر بنا رہے ہیں۔ چیف جسٹس گلزار احمد نے ریمارکس دیئے کہ مردان میں سعودی عرب سے آئے شخص نے کورونا پھیلایا، پیناڈول کھا کر ائیرپورٹ سے نکلا اور پوری یونین کونسل بند کرنا پڑی۔ آج تینوں فری قرنطینہ مراکز کا دورہ کر کے انتظامات کا جائزہ لیں۔ سیکرٹری صحت نے جواب دیا کہ حاجی کیمپ قرنطینہ مرکز نہیں دیکھا، آج ہی دورہ کر کے سہولیات کی فراہمی یقینی بناؤں گا۔