Wednesday, April 24, 2024

2019 بھی گزر گیا،  صوبہ تو دور جنوبی پنجاب سیکرٹریٹ بھی نہ بن سکا

2019 بھی گزر گیا،  صوبہ تو دور جنوبی پنجاب سیکرٹریٹ بھی نہ بن سکا
December 30, 2019
لاہور(روزنامہ 92 نیوز) 2019 بھی گزر گیا، الگ صوبہ تو دور جنوبی پنجاب سیکرٹریٹ بھی قائم نہ ہو سکا۔ملتان، بہاولپوراور ڈیرہ غازیخان ڈویژن کے شہری مسائل کے حل کیلئے آج بھی سول سیکرٹریٹ لاہورکے چکر لگانے پر مجبور ہیں اور تمام تر دعووں کے باوجود ان کا کوئی پرسان حال نہیں۔ ذرائع کے مطابق وزیراعظم عمران خان کی ہدایت پرجنوبی پنجاب سیکرٹریٹ کے لئے وزیر اعلیٰ عثمان بزدار نے خصوصی ایگزیکٹو کونسل تشکیل دے کر جنوبی پنجاب سیکرٹریٹ کا خاکہ تیار کرنے کا ٹاسک سونپا۔ فروری 2019 میں حکومت پنجاب نے جنوبی پنجاب سیکرٹریٹ ملتان میں بنانے کا فیصلہ کرتے ہوئے قرار دیا کہ ایڈیشنل چیف سیکرٹری جنوبی پنجاب سیکرٹریٹ کے سربراہ کے طور پر کام کریں گے ، 16 صوبائی محکموں کے سپیشل سیکرٹری اور ایڈیشنل آئی جی پنجاب جنوبی پنجاب پولیس کے سربراہ ہونگے ،ان کے ماتحت چار پوسٹیں ڈی آئی جی کی ہونگی،آئی جی پنجاب کا کیمپ آفس بھی وہیں بنایا جائے گا، آئی جی پنجاب ایک ماہ میں کم از کم ایک ہفتہ جنوبی پنجاب کے پولیس دفتر میں رہیں گے ۔ یہ تجویز کیا گیا کہ جوڈیشل کمپلیکس ملتان میں جنوبی پنجاب کا سیکرٹریٹ ابتدائی طور پر قائم کیا جائے گا جبکہ بعد ازاں نئی بلڈنگ، افسران و ملازمین کی رہائشگاہیں اور دیگر سہولیات وہاں دی جائیں گی۔سیکرٹریٹ میں آن لائن سسٹم کے تحت منظوریاں لی جائیں گی اور لوگوں کو اپنے کام کے سلسلے میں لاہور نہیں آ پڑے گا۔ چوبیس مئی کوصوبائی حکومت نے صوبائی وزیر خزانہ مخدوم ہاشم جواں بخت کی زیر صدارت کابینہ سٹینڈنگ کمیٹی برائے فنانس اینڈ ڈویلپمنٹ کے دسویں اجلاس میں سول سیکرٹریٹ جنوبی پنجاب کے قیام کی باضابطہ منظوری دی۔ اجلاس میں مختلف محکموں کی سفارشات پر مبنی 36رکنی ایجنڈاپیش کیا گیا،کمیٹی نے متفقہ طور پرتمام سفارشات کی منظوری دی اورمتعلقہ سیکرٹریز کو ہدایت کی کہ وہ محکمہ خزانہ کو جنوبی پنجاب میں سول سیکرٹریٹ کے قیام کیلئے ضرورت کی بنیاد پر بھرتیوں کے اخراجات کی تفصیلات سے آگاہ کریں، جنوبی پنجاب میں جونشستیں متعارف کرائی جائیں لاہور میں ان کی متوازی نشستوں میں کمی لائی جائے ۔ ٹرانسفر کی صورت میں فیملی کی رہائش کی سہولت مہیا کی جائے گی تاکہ افسران اور عملہ پوری دلجمعی کے ساتھ نئے سیکرٹریٹ کے قیام کو کامیاب بنانے پر توجہ مرکوز رکھیں، صوبائی حکومت نے دعوی کیا کہ یکم جولائی سے سول سیکرٹریٹ فنکشنل ہو جائے گا۔ وزیراعلیٰ پنجاب عثمان بزدار نے سول سیکرٹریٹ کے لیے 50کروڑ 8لاکھ 62 ہزار 424روپے کی خطیر رقم کی منظوری بھی دے دی۔ 27جون2019 کو پنجاب اسمبلی کے کمیٹی روم میں ملتان ڈویژن سے تعلق رکھنے والے ارکان اسمبلی سے گفتگو کرتے ہوئے خوشخبری سنائی کہ جنوبی پنجاب سیکرٹریٹ کے قیام کیلئے فنڈز مختص کر دیے اور جگہ کا تعین اتفاق رائے سے کیا جائے گا۔