Friday, April 26, 2024

آرمی چیف کی توسیع کے متعلق کیس میں لارجر بینچ بننا چاہیے تھا ، اعتزاز احسن

آرمی چیف کی توسیع کے متعلق کیس میں لارجر بینچ بننا چاہیے تھا ، اعتزاز احسن
December 16, 2019
 لاہور (92 نیوز) سینئر قانون دان اعتزاز احسن نے کہا آرمی چیف کی توسیع کے متعلق کیس میں بحث نہیں ہوئی، لارجر بینچ بننا چاہیے تھا۔ اعتزاز احسن نے پروگرام ہو کیا رہا ہے؟ میں گفتگو کرتے ہوئے کہا چھ ماہ دینے کا اختیار ججز کے پاس کہاں سے آ گیا؟ انہوں نے کہا حکومت کے پاس اکثریت نہیں ہے، وہ قانون بنا ہی نہیں سکتی۔ وزیراعظم اب کسی آسان راستے کی طرف جائیں گے۔ دوسری طرف سپریم کورٹ نے آرمی چیف کی ملازمت میں توسیع سے متعلق درخواست  کا تفصیلی فیصلہ جاری کر دیا۔ فیصلے میں کہا گیا کہ 6 ماہ میں قانون نہ بن سکا تو آرمی چیف ریٹائر ہو جائیں گے۔ تفصیلی فیصلے میں کہا گیا ہے قانون میں آرمی چیف  کی مدت ملازمت میں توسیع کی اجازت  نہیں، ریگولیشن 255 کے تحت وفاقی حکومت کو آرمی چیف کو توسیع  دینے کا اختیار نہیں۔ جنرل  رینک  کی مدت اور توسیع پر کوئی باقاعدہ قانون نہ ہونے پر وزارت دفاع کی سمری کی کوئی حیثیت  نہیں۔ فیصلے کے مطابق اٹارنی جنرل نے آرمی ایکٹ میں سقم کو دور کرنے کے لیے  6 ماہ میں قانون سازی کی یقین دہانی کرائی ہے۔ پارلیمان 6 ماہ میں قانون سازی نہ کر سکی  تو صدر مملکت، وزیر اعظم کی سفارش پر حاضر سروس جنرل کو نیا آرمی مقرر کریں گے۔