Thursday, March 28, 2024

جج ویڈیو اسکینڈل میں نظرثانی درخواست،سپریم کورٹ نے معاملہ ہائیکورٹ پر چھوڑ دیا

جج ویڈیو اسکینڈل میں نظرثانی درخواست،سپریم کورٹ نے معاملہ ہائیکورٹ پر چھوڑ دیا
December 10, 2019
اسلام آباد ( 92 نیوز) سپریم کورٹ نے جج ارشد ملک ویڈیو کیس میں نواز شریف کی نظرثانی درخواست نمٹادی ،  تفصیلی فیصلہ بعد میں جاری کیا جائیگا۔  چیف جسٹس نے ریمارکس دیے  کہ  فیصلے میں لکھ دیں گے کہ ہائی کورٹ آبزرویشن سے متاثرہوئے بغیر فیصلہ کرے، کسی کے ساتھ ناانصافی نہیں کریں گے، فیصلہ پڑھے بغیرتبصرے شروع ہوگئے، یہ تاثرغلط ہے کہ فیصلے نے ہائیکورٹ کے گرد شکنجہ سخت کردیا۔ احتساب عدالت کے سابق جج ارشد ملک کے ویڈیو اسکینڈل سے متعلق سپریم کورٹ کے فیصلے کےخلاف نوازشریف کی نظرثانی درخواست پر چیف جسٹس آصف سعید کھوسہ کی سربراہی میں 3 رکنی بینچ نے سماعت کی ۔ نواز شریف کے وکیل خواجہ حارث نے انہیں سننے کی استدعا کی تو چیف جسٹس نے کہا کہ عدالت نے معاملہ اسلام آباد ہائی کورٹ پر چھوڑا، فیصلے میں لکھا ہے ہماری مداخلت کی گنجائش نہیں، قانون جانے اور اس کا کام ۔ درخواست گزار نواز شریف کے وکیل خواجہ حارث نے کہا دیکھنا یہ ہے پریس کانفرنس سے عدلیہ کو نقصان پہنچا یا نہیں ، جس پر چیف جسٹس نے ریمارکس دیے کہ کیسے تسلیم کر لیں کہ عدلیہ کو نقصان پہنچا؟، عدالت نے ریمارکس دیے کہ  خواجہ صاحب نے نظرثانی میں جو باتیں کیں وہ عدالت پہلے مان چکی ہے، عدالت سے جو آپ مانگ رہے ہیں ہم پہلے ہی دے چکے ہیں، اگر چاہتے ہیں آپ کا حق متاثرنہ ہو توپہلی بات دوبارہ لکھ دیتےہیں۔ چیف جسٹس نے ریمارکس دیے کہ تبصرے شروع ہو گئے کہ ہائیکورٹ کے ہاتھ باندھ دیے گئے، یہ بات تب ہوتی ہے جب فیصلہ پڑھے بغیر تبصرے شروع ہو جاتے ہیں، اسلام آباد ہائیکورٹ ویڈیو اسکینڈل پر اپنا فیصلہ کرنے میں مکمل آزاد ہے اور اپنا راستہ خود تلاش کرے، ججز کسی کے ساتھ نانصافی نہیں کرتے، جو فیصلہ بھی ہو گا میرٹ پر ہوگا۔ عدالت نے نواز شریف کی نظرثانی درخواست نمٹا دی ، تفصیلی فیصلہ بعد میں جاری کیا جائیگا۔