Friday, March 29, 2024

ٹی 20 سیریز ، عمر  اکمل 0 ، فخر زمان 6 ، احمد شہزاد کے17 رنز

ٹی 20 سیریز ، عمر  اکمل 0 ، فخر زمان 6 ، احمد شہزاد کے17 رنز
October 10, 2019
لاہور ( ویب ڈیسک ) ٹی 20 سیریز میں پاکستانی بلے بازوں کی ایک نہ چلی  اور مہمان ٹیم  وائٹ واش کر کے چلتی بنی ۔ سری لنکا کے خلاف ٹی 20 سیریز میں پاکستان کے بڑے بڑے ناموں کے حامل  اور ریکارڈز بنانے والے  بلے باز تو چل میں آیا کی پالیسی پر  گامزن رہے  ، عمر اکمل  پہلا اور دوسرا میچ  کھیلے لیکن کوئی بھی رن نہ بنا پائے اور دونوں بار کھاتہ کھولے بنا ہی چلتے بنے ۔ بابر اعظم کو  تینوں میچز میں اوپننگ کی ذمہ داری تفویض  کی گئی جسے وہ نبھا نہ سکے اور کسی بھی میچ میں خاطر خواہ کارکردگی کامظاہرہ کرنے میں ناکام رہے ۔ وہ پہلے میچ میں دوسرے اوور کی  پانچویں گیند پر  کیپر کو کیچ تھما بیٹھے ۔ پہلے میچ میں انہوں نے 10 گیندوں پر 13 اسکور کیا۔ دوسرے میچ میں بابر اعظم کی کارکردگی انتہائی ناقص رہی ، انہوں نے 10 گیندیں کھیل کر صرف تین اسکور بنائے  اور کلین بولڈ ہو گئے ۔ تیسرے میچ میں بابر اعظم محتاط اندا زمیں کھیلتے نظر آئے  اور  32 گیندوں پر صرف 27 اسکور بنائے ، انہوں نے تیسری اننگز میں صرف ایک چوکا لگایا۔ احمد شہزاد بھی اپنی ٹیم میں سلیکشن کو درست ثابت نہ کر سکے ، سیلفی بوائے کے نام سے جانے  جانے والے کھلاڑی پہلے میچ میں  9 گیندوں پر چار ،دوسرے میچ میں 16 گیندوں پر 13 اسکور بنا کر چلتے بنے  جس کے باعث تیسرے میچ میں انہیں شامل نہیں کیا گیا۔ عرصہ بعد ٹیم میں واپس آنے والے عمر اکمل نے ٹی 20 کی دنیا میں  سب سے زیادہ صفر پر آؤٹ ہونے کے عالمی ریکارڈ  میں شراکت داری کی ،  وہ 10 بار صفر پر آؤٹ ہو کر  تلکا رتنے دلشان  کیساتھ 10 مرتبہ صفر پر آؤٹ ہونے کا اعزاز اپنے نام کر چکے ہیں۔ وہ دونوں اننگز  کی پہلی  گیندوں  پر ہی  ایل بی ڈبلیو ہو پر پویلین لوٹ گئے ۔  انہیں بھی تیسرے میچ میں باہر بٹھایا گیا۔ کپتان سرفراز احمد بھی پوری سیریز میں کوئی  کپتانی اننگز نہ کھیل سکے  ، انہوں نے  سیریز  کی تین اننگز میں 67 رنز بنائے ۔ وہ پہلے میچ میں 24 ، دوسرے میں 26 جبکہ تیسرے میچ میں 17 رنز بنا کر آؤٹ ہوئے ۔ [caption id="attachment_245151" align="alignnone" width="951"] کپتان سرفراز احمد بھی پوری سیریز میں کوئی کپتانی اننگز نہ کھیل سک‏[/caption] نوجوان افتخار احمد نے پہلی اننگز میں 25 اسکور بنائے وہ پاکستان کی جانب سے ٹاپ اسکورر بھی رہے  لیکن انہیں دوسرے میچ میں موقع نہیں دیا گیا۔ تیسرے میچ میں انہوں نے 17 رنز بنائے اور ناٹ آؤٹ رہے ۔ پہلے میچ میں پاکستان کو  ہر گیند پر 1.38 کی اوسط سے رنز درکار تھے   مگر احمد شہزاد  نے 9 گیندوں پر  0.44 کی اوسط سے صرف 4 رنز بنائے ۔ عمر اکمل صفر  جبکہ کپتان سرفراز احمد نے 30 گیندوں پر 0.80 کی اوسط سے 24 رنز بنائے ۔ دوسرے میچ میں پاکستان کو  ہر گیند پر 1.53 کی اوسط سے اسکور درکار تھے ،جب بابر اعظم نے 0.3 کی اوسط سے 10 گیندیں کھیل کر 3 اسکور بنائے ، فخر زمان نے 1.5 کی اوسط سے 4 گیندوں پر 6 جبکہ احمد شہزاد نے  0.81 کی اوسط سے 16 گیندوں پر 13 رنز بنائے ۔ کپتان سرفراز احمد نے 1.62 کی اوسط سے 16 گیندوں پر 26 اسکور بنائے ،عمر اکمل صفر   پر ہی پویلین لوٹ گئے ۔ تیسرے میچ میں پاکستان کو  ہر گیند پر 1.22 کی اوسط سے رنز درکار تھے  کہ فخر زمان پہلی گیند پر ہی بنا رنز بنائے پویلین لوٹ گئے ،بابر اعظم نے  0.843 کی اوسط سے 32 گیندوں پر 27 اسکور بنائے ۔ پہلے دو میچز  میں موقع نہ ملنے والے حارث سہیل نے تیسرے میچ میں  50 گیندوں پر 52 رنز کی اننگز کھیلی ، وہ پاکستان کی جانب سے  ٹی 20 سیریز میں ففٹی اسکور کرنے والے اکلوتے کھلاڑی ہیں ۔ اس میچ میں بھی کپتان سرفراز احمد 1.06 کی اوسط سے 16 گیندوں پر 17 رنز بنا کر واپس لوٹ گئے ۔ پاکستانی ٹیم پہلے اور دوسرے میچ میں آل آؤٹ ہوئی ۔ دوسری جانب باؤلنگ کا شعبہ بھی کسی بھی میچ میں متاثر نہ کر سکا ، پاکستان نے ٹی 20 سیریز میں  8 باؤلروں کو آزمایا مگر کوئی بھی کھلاڑی میچ وننگ کارکردگی کا مظاہرہ نہ کر سکا۔

عماد وسیم

عماد وسیم نے پہلے میچ میں 4 اوور پھینک کر 24 اسکور رنز دیے اور کوئی وکٹ حاصل نہ کر سکے ، انہوں نے  دوسرے اور تیسرے میچ میں بھی چار چار اوور پھینکے اور بالترتیب  27 اور 18 رنز دیکر ایک ایک وکٹ حاصل کی ۔ اس طرح انہوں نے پوری سیریز میں 12 اوور پھینک کر 69 رنز دیے اور 2  وکٹیں حاصل کیں ۔

فہیم اشرف

پہلے میچ میں فہیم اشرف نے 3 اوورز میں بغیر وکٹ حاصل کئے 31 رنز دیے  ،انہیں اگلے دو میچز میں باہر بٹھایا گیا۔

محمد حسنین

محمد حسنین نے پہلے میچ میں  وکٹوں کی ہیٹ ٹرک کی  ، انہوں نے 4 اوور پھینکے اور 37 رنز دیے ، لیکن دوسرے میچ میں  چار اوور میں وہ کوئی وکٹ حاصل نہ کر سکے ، انہوں نے 39 رنز دیے ۔ اس طرح انہوں نے دو میچز میں  8 اوورپھینک کر تین وکٹوں کے عوض 76 رنز دیے ۔

محمد عامر

محمد عامر  نے تینوں میچز میں  چار چار اوور پھینکے اور بالترتیب  25،40 اور 27 کیساتھ مجموعی طور پر  92 رنزدیئے ، وہ پہلے اور دوسرے میچ میں وکٹ حاصل کرنے میں ناکام رہے ، البتہ تیسرے میچ میں انہوں نے تین لنکن ٹائیگرز کو میدان بدر کیا۔

شاداب خان

شاداب خان نے تین میچز میں  12 اوورز پھینکے اور مجموعی طور پر 105  اسکور دیا ، انہوں نے  پہلے میچ میں  35 رنز دیکر ایک ، دوسرے میچ میں 38 رنز دیکر ایک وکٹ حاصل کی جب کہ تیسرے میچ میں بغیر وکٹ حاصل کئے  32 رنز دیے ۔

وہاب ریاض

وہاب ریاض پہلا  میچ نہیں کھیلے ، دوسرے میچ میں انہوں نے 4 اوورز میں ایک وکٹ کے عوض 31 رنز دیے ، دوسرے میچ میں بھی انہوں نے ایک وکٹ حاصل کی اور  4 اوورز میں  26 رنز دیے ، انہوں نے  دو میچز میں 8 اوورز پھینک کر 57 رنز دیے ۔

عثمان شنواری

تیسرے میچ میں محمد حسین کی جگہ عثمان شنواری کو شامل کیا گیا جنہوں نے 4 اوورز میں بغیر وکٹ حاصل کئے 43 رنز دیے ۔ افتخار احمد نے پہلے میچ میں صرف ایک اوور پھینکا اور 7رنز دیے ۔