Friday, March 29, 2024

برطانوی عدالت نے نظام حیدر آباد دکن کی رقم پر پاکستان کا دعویٰ مسترد کر دیا

برطانوی عدالت نے نظام حیدر آباد دکن کی رقم پر پاکستان کا دعویٰ مسترد کر دیا
October 2, 2019
 لندن (92 نیوز) برطانوی عدالت نے نظام حیدر آباد دکن کے وزیرِ خزانہ کی جانب سے پاکستانی ہائی کمشنر کے اکاؤنٹ میں جمع کرائی گئی رقم پر پاکستان کا دعویٰ مسترد کر دیا۔ نظام حیدرآباد دکن کے خزانے کا تاریخی فیصلہ آگیا۔ برطانوی عدالت نے فیصلہ نظام کے ورثا کے حق میں کر دیا۔ 10 لاکھ پاؤنڈ کی رقم حیدر آباد ریاست کے وزیر خزانہ نواب معین نواز جنگ نے 1948 میں جمع کروائی تھی اور اس میں آج 35 گنا اضافہ ہو چکا ہے۔ اس وقت برطانیہ میں پاکستان کے ہائی کمشنر حبیب ابراہیم رحمت اللہ کے لندن بینک اکاؤنٹ میں منتقل کردہ 10 لاکھ پاؤنڈً 89 کروڑ روپے اب ساڑھے تین کروڑ پاؤنڈ ہو چکے ہیں اور انھی کے نام پر ان کے نیٹ ویسٹ بینک اکاؤنٹ میں جمع ہیں۔ ان پیسوں کے لیے نظام اور پاکستان کے مابین قانونی جنگ جاری رہی اور یہ کیس لندن میں زیر سماعت تھا۔ کیس کی سماعت کرنے والے جسٹس مارکس سمتھ نے تمام فریقوں کے دلائل سننے کے بعد فیصلہ سنایا ہے کہ ساڑھے تین کروڑ پاؤنڈ کی اس رقم پر پاکستان کا حق نہیں۔ فیصلے میں کہا گیا ہے کہ ساتویں نظام آف دکن اس رقم کے اصل حقدار تھے اور شہزادے اس رقم کی وصولی کے حقدار ہیں۔ پاکستان کے دفترِ خارجہ نے اس فیصلے کے بعد ایک بیان میں کہا ہے کہ فیصلے میں رقم کی منتقلی کے تاریخی پس منظر کو مدِنظر نہیں رکھا گیا کیونکہ بھارت نے حیدرآباد کو عالمی قوانین کی خلاف ورزی کرتے ہوئے اپنے ساتھ شامل کیا تھا اور اسی وجہ سے نظام آف حیدرآباد نے بھارتی دراندازی سے بچنے کے لیے یہ اقدامات کرنا پڑے۔ حکومت پاکستان کا یہ بھی کہنا ہے کہ تفصیلی فیصلے کے تمام پہلوؤں کا جائزہ لینے کے بعد قانونی مشوروں کی روشنی میں آگے کا لائحہ عمل طے کیا جائے گا۔