Thursday, April 18, 2024

وادی مہران میں پانی کا بحران ، کسان پریشان

وادی مہران میں پانی کا بحران ، کسان پریشان
February 22, 2019
کراچی ( 92 نیوز ) زراعت کے مرکز سندھ میں پانی کی شدید قلت کے باعث وادی مہران  کے کسان پریشان ہو گئے ۔ تالاب خشک ، نہریں سوکھنے لگیں ، بدین میں پانی کی قلت کامسئلہ سنگین ہو گیا جب کہ ہزاروں ایکڑ پر فیصل کاشت نہ ہو سکی ،صورتحال پر کسان شدید پریشانی کا شکار ہیں جب کہ محکمہ آبپاشی پر سیاسی سفارش پر پانی کی تقسیم کا الزام بھی عائد کرتے ہیں ۔ وادی مہران میں پانی کے بحران سے  60 فیصد آبادی براہ راست متاثر ہو رہی ہے ،انسان، حیوان پانی سے محروم ہیں ۔  زرعی زمین بھی سیراب نہیں ہورہی، خط غربت سے نیچے زندگی بسر کرنے والی 48 فیصد آبادی کا انحصار کاشتکاری پر ہے۔ سندھ میں چاول، گندم، گنے سمیت دیگر پھل، سبزیاں کاشت کی جاتی ہیں، تالاب خشک، نہریں سوکھنے لگیں، بدین، سجاول اور ملحقہ علاقے پانی کی قلت سے متاثر ہیں، اعداد و شمار کے مطابق ربیع سیزن میں بیالیس اور خریف کے سیزن میں 38فیصد پانی سندھ کو کم ملا۔ پانی کی قلت سے فصلوں کی کاشت ہی نہیں، ماہی پروری کا شعبہ بھی مشکلات کی زد میں ہے ۔  کچھ آبپاشی نظام کی خامیاں تو کچھ پانی کا کوٹہ کم ملنا ہے، درحقیقت زرعی پانی کی قلت کا بڑا سبب غیر منصفانہ تقسیم ہے۔ با اثر افراد سیاسی سفارش پر اپنی زمینوں کیلئے پانی لینے میں کامیاب ہوجاتے ہیں جبکہ عام ہاری اور کسان مسائل کا شکار ہے، زرعی پانی کی قلت سے معیشت کو اربوں کا نقصان ہورہا ہے۔