Friday, April 26, 2024

آصف علی اورفخر زمان ، ٹی 20 سیریز میں ناکام

آصف علی اورفخر زمان  ، ٹی 20 سیریز میں ناکام
February 3, 2019
لاہور ( ویب ڈیسک ) پاکستان جنوبی افریقہ کے خلاف ٹی 20 سیریز 0-2 ہار چکا ہے ۔ دونوں میچز جنوبی افریقہ نے  اپنے نام کر لئے ہیں  جبکہ سیریز کا تیسرا میچ ہونا ابھی باقی ہے ۔ سیریز میں آصف علی اورفخر زمان دونوں ہی بری طرح ناکام رہے ۔ جنوبی افریقہ کے خلاف ٹی 20 سیریز میں پاکستان کے دو بلے باز دونوں میچز میں  خاطر خواہ  کارکردگی دکھانے میں ناکام رہے ۔ وہ دونوں بار ہینڈرکس کے جال میں پھنسے ۔ اوپنر فخر زمان  نے پہلے ٹی 20 میچ میں صرف چار رنز بنائے تھے  ، وہ ہینڈرکس کی گیند پر انہی کے ہاتھوں کیچ آؤٹ ہوئے ۔ دوسرے میچ میں بھی فخر زمان کوئی گل نہ کھلا سکے اور 14 اسکور بنا کر ہینڈرکس کی گیندپر میلان کو کیچ تھما بیٹھے ۔ اس طرح بلے باز دونوں اننگز میں صرف 18 رنز اسکور کر سکے ۔ نوجوان بلے باز آصف علی دو میچز میں تین باریاں لے کر بھی جنوبی افریقہ کا کچھ نہ بگاڑ سکے ۔  وہ پہلے میچ میں 13 رنز بنا کر مورس کی گیند پر ملر کے ہاتھوں کیچ آؤٹ ہوئے   ۔ دوسرے میچ میں  وہ پہلے کیچ آؤٹ ہوئے مگر امپائر نے نوبال قرار دے دیا ۔  آصف موقع ملنے کے باوجود فائدہ نہ اٹھا سکے اور ایک گیند بعد پھر کیچ آؤٹ ہو گئے ۔ وہ صرف دو رنز ہی بنا پائے ۔ اس طرح آصف علی  نے جنوبی افریقہ کے خلاف  دو ٹی 20 میچز میں  15 رنز بنائے ۔ اوپنر بلے باز بابر اعظم نے   پہلے میچ میں 38 ، دوسرے میچ میں 90 رنز بنائے ۔ انہوں نے ٹی 20 سیریز میں کل 128 رنز بنائے ۔ نوجوان بلے باز حسین طلعت نے بھی دونوں اننگز میں محتاط انداز سے کھیلتے ہوئے اپنی سلیکشن کو درست ثابت کیا ۔ انہوں نے پہلے میچ میں 40، دوسرے میچ میں 55 اسکور بنائے ۔ باؤلنگ کے شعبے کا بھی ٹی 20 سیریز میں یہی حال رہا ۔ عماد وسیم نے پہلے  میچ میں  4اوورز کے عوض 23 رنز دیے اور ایک وکٹ حاصل کی ، انہوں نے دوسرے میچ میں بھی 4 اوورز پھینکے اور 9 رنز کے عوض ایک وکٹ حاصل کی ۔ انہوں نے مجموعی طور پر  دونوں سیریز میں  8 اوورز میں  32 رنز کے عوض 2 وکٹیں حاصل کر کے اسکور کو محدود رکھنے میں بھرپور کردار ادا کیا۔ فاسٹ باؤلر حسن علی دونوں اننگز میں مہنگے ثابت ہوئے ، انہوں نے پہلی اننگز میں 4اوورز میں 34  کے عوض ایک وکٹ لی جب کہ دوسری اننگز میں  بغیر کوئی وکٹ لئے 48 رنز دیے ۔ انہوں نے مجموعی طور پر دونوں اننگز میں 8اوورز  میں ایک وکٹ حاصل کر کے 82 رنز دیے ۔ شاداب خان کا حال بھی کچھ مختلف نہیں انہوں نے پہلے میچ میں تین اوور پھینکے ، بغیر وکٹ حاصل کئے 38 رنز جبکہ دوسرے میچ میں بھی بغیر وکٹ حاصل کئے تین اوورز میں 25 رنز دیے ۔ انہوں نے دونوں میچز میں کل 6 اوورز پھینکے اور 63 رنز دیکر وکٹ حاصل کرنے میں ناکام رہے ۔ عثمان شنواری نے پہلے میچ میں 4 اوورز  پھینکے اور تین وکٹیں حاصل کر کے 31 رنز دیے ، مگر دوسرے میچ میں ایک ہی اوور میں  29 رنز دیکر انہوں نے  جیتا ہوا میچ جنوبی افریقہ کی جھولی میں ڈال دیا۔ دوسرے میچ میں عثمان شنواری نے چار اوورز میں 63 رنز دیے اور کسی بھی کھلاڑی کو آؤٹ کرنے میں ناکام رہے ۔ انہوں نے دونوں میچز میں مجموعی طور پر 8اوورز میں تین وکٹیں حاصل کر کے94 رنز دیے ۔ فہیم اشرف کو صرف پہلے میچ میں کھلایا گیا ، انہوں نے تین اوورز میں چھتیس رنز کے عوض ایک وکٹ حاصل کی ۔ پاکستان کی جانب سے دونوں اہم ترین میچز اوپنر سے بھی باؤلنگ کرائی گئی ۔  پہلے میچ میں اوپنر طلعت حسین سے بھی اوور کرایا گیا جب کہ فہیم اشرف اور شاداب خان کا ایک ایک اوور ابھی پڑا ہوا تھا۔ اس کے علاوہ کپتان شعیب ملک  نے ایک ہی اوور پھینکا تھا ، ان کے اپنے تین اوور موجود تھے ۔پہلا میچ پاکستان 6 رنز سے ہارا تھا۔ ایسا ہی ایک تجربہ دوسرے میچ میں بھی کیا گیا جب شاداب خان کا ایک اوور  پڑا ہونے کے باوجود فخر زمان سے  اوور کروایا گیا  جبکہ کپتان شعیب ملک  نے میچ میں کوئی بھی اوور نہ کیا۔ فخر نے بغیر کوئی وکٹ لئے 12 رنز دیے ۔ پاکستان دوسرا میچ 7 اسکور سے ہار گیا۔