Saturday, April 20, 2024

دوسرا ٹی 20 ، جنوبی افریقہ نے پاکستان کو شکست دیکر سیریز اپنے نام کرلی

دوسرا ٹی 20 ، جنوبی افریقہ نے پاکستان کو شکست دیکر سیریز اپنے نام کرلی
February 3, 2019
جوہانسبرگ (ویب ڈیسک ) دوسرا ٹی 20 میچ بھی شاہینوں کے نام رہا جس کے  بعد جنوبی افریقہ نے  سیریز اپنے نام کر لی ہے ۔ دورہ جنوبی افریقہ میں شاہینوں کو پے در پے شکست کا منہ دیکھنا پڑ رہا ہے ۔ ٹیسٹ سیریز میں وائٹ واش ہوئے ، ون ڈے سیریز بھی جنوبی افریقہ کےنام رہی اور اب   میزبان ٹیم نے ٹی 20 سیریز بھی  جیت لی ہے ۔ دوسرے  ٹی 20 میچ میں پاکستان نے ٹاس جیت کر پہلے فیلڈنگ کا فیصلہ کیا  ، جنوبی افریقہ نے پہلے کھیلتے ہوئے مقررہ 20 اوورز میں تین وکٹوں کے نقصان پر 188 رنز بنائے ۔ اوپنر ہینڈرکس نے  28 رنز بنائے اور رن آؤٹ ہو گئے  ، ان کی اننگز 3 چوکوں سے مزین تھی ۔ ساتھی اوپنر جینمن ملان نے  بھی جارحانہ انداز اپنائے رکھا اور دو چھکوں اور تین چوکوں کی مدد سے 33 رنز بنائے ۔ وہ عماد وسیم کی گیند پر سٹمپ آؤٹ ہوئے ۔ جنوبی افریقہ کے تیسرے آؤٹ ہونے والے کھلاڑی وینڈر ڈوسن تھے  ، جنہوں نے چار فلک شگاف چھکوں اور ایک چوکے کی مدد سے 27 گیندوں پر 45 رنز بنا کر ٹیم کے اسکور میں تیزی پید اکی  ۔ وہ شاہین شاہ آفریدی کی گیند پر عماد وسیم کو کیچ تھما بیٹھے ۔ کپتان ڈی اے ملر نے 65 رنز کی ناقابل شکست اننگز کھیلی اور ٹیم کے اسکور کو 188 تک پہنچانے میں اہم کردار ادایا کیا ۔ وہ جنوبی افریقہ کی جانب سے ٹاپ اسکورر بھی رہے ۔ جنوبی افریقہ کا 19ویں اوور کے اختتام پر اسکور 159  تھا ، مگر عثمان شنواری نے آخری اوور میں 29 رنز دے کر  اسکور کو 188  تک پہنچا دیا ۔ عثمان شنواری نے 20ویں اوور کی پہلی گیند  پھینکی تو ملر نے چھکا لگا دیا ، دوسری گیند پر  دو رنز بنے  ۔ ملر نے  اگلی نو بال پر  شنواری کو چھکا لگا کر  ٹیم کا اسکور مضبوط کر دیا ۔  فری ہٹ پر ملر کوئی اسکور نہ بنا پائے ۔ ملر نے عثمان شنواری کی چوتھی گیند پر چوکا لگا یا ،  پانچویں گیند  پر پھر چھکا  اور چھٹی گیند پر پھر چوکا لگا ۔ پاکستان کی جانب سے عماد وسیم چار اوورز میں ایک وکٹ کے عوض  9 رنز دے کر کامیاب باؤلر رہے ۔ انہوں نے ایک اوور میڈ ان بھی نکالا۔ شاہین شاہ آفریدی نے 6.75 کی اوسط سے چار اوورز میں 27 رنز دیکر ایک وکٹ حاصل کی ۔ عثمان شنواری چار اوورز میں 15.75 کی اوسط سے 63 رنز دے کر اور بغیر کوئی وکٹ حاصل کئے مہنگے ترین باؤلر ثابت ہوئے ۔ حسن علی نے 12 کی اوسط سے چار اوورز میں 48 ، شاداب خان نے تین اوورز میں 8.33 کی اوسط سے 25 اور فخر زمان نے  ایک اوور میں  12 رنز دیے ۔ پاکستان کی جانب سے  کھیل کا اچھا آغاز فراہم کیا گیا  ۔ بابر اعظم اور فخر زمان کے درمیان 45 رنز کی پارٹنر شپ قائم ہوئی   ۔ فخر زمان  دوچوکوں کی مدد سے صرف 14 رنز بنا کر آؤٹ ہوئے مگر اس وقت پاکستانی ٹیم کا اسکور 45 تھا۔ بابر اعظم اور حسین طلعت کے مابین 102 رنز کی شراکت قائم ہوئی ۔  اور 145 رنز کے اسکور پر پاکستان کی دوسری وکٹ بابر اعظم کی  صورت میں گری ۔ بابر اعظم نے 58 گیندوں پر 90 اسکور بنائے ، ان کی اننگز ایک چھکے اور 13 چوکوں سے مزین تھی ، انہوں نے  میچ میں تین مرتبہ  چوکوں کی ہیٹرک  بھی کی ۔ بابر اعظم کے کھڑے رہنے تک حالات پاکستان کے حق میں تھے مگر ان کے  جانے کے بعد حالات جنوبی افریقہ کی جانب مڑتے چلے گئے ۔ صرف آخری تین اوور  میں پاکستان نے 5 وکٹیں گنوائیں  اور کھلاڑی کوئی خاطر خواہ اسکور بھی نہ بنا سکے ۔ مڈل آرڈر آصف علی  نے تین گیندوں پر صرف دو رنز بنائے ۔ وہ پہلے کیچ آؤٹ ہوئے تو امپائر کی جانب سے  نوبال قرار دے دی گئی  ۔ ایک موقع ملنے کے باوجود  آصف علی کوئی فائدہ نہ اٹھا سکے اور ایک گیند کےبعد دوبارہ کیچ تھما بیٹھے ۔ وکٹ کیپر بلے باز  کی بجائے عماد وسیم کو بھیجا گیا  مگر یہ پلاننگ بھی بری طرح ناکام رہی اور عماد تین گیندوں پر صرف اسکور بنا کر چلتے بنے ۔ بیٹنگ پلان میں پھر تبدیلی کرتے ہوئے  وکٹ کیپر رضوان کی بجائے  حسن علی کو  میدان میں اتارا گیا مگر یہ تجربہ بھی کارگر ثابت نہ ہوا ۔ باؤلر حسن علی دو گیندوں پر ایک ہی رنز بنا پائے ۔ شعیب ملک بھی ذمہ دارانہ اننگز کھیلنے میں ناکام رہے اور چار گیندوں پر صرف چھ اسکور بنا کر  حق کپتانی ادا کر کر کے چلتے بنے ۔ جنوبی افریقہ کی ٹیم کو 3 میچز کی سیریز میں  0-2 کی حتمی برتری حاصل ہے  ۔