اسلام آباد (92 نیوز) 1971 کی جنگ میں بہادری کی تاریخ رقم کرنے والے قوم کے عظیم سپوت سوار محمد حسین شہید نشان حیدر کا 50 واں یوم شہادت آج منایا جا رہا ہے۔
سپاہی سوار محمد حسین جنجوعہ شہید 18 جنوری 1949ء کو ڈھوک پیر بخش، گجرخان میں پیدا ہوئے ۔ 13 اکتوبر 1963ء کو بری فوج میں بحیثیت ڈرائیور، 20 لانسرز آرمرڈ رجمنٹ کا حصہ بنے ۔ سوار حسین کے دل میں ہمیشہ سے لڑاکا سپاہ کے شانہ بشانہ لڑنے کا جذبہ معجزن تھا۔
1971ءمیں دشمن نے پاک دھرتی پر جنگ مسلط کی تو 20 لانسرز کو ضلع نارووال کے دفاع کی ذمہ داری سونپی گئی ۔ دشمن ٹینکوں اور بھاری ہتھیاروں سے حملہ آور تھا۔ سپاہی سوار نے ظفر وال اور شکر گڑھ کے محاذوں پر سپاہ کو اسلحہ، بارود اور لڑاکا دستے پہنچانے کا فریضہ نبھایا ۔ خود انتہائی پرخطر جھڑپوں میں حصہ لے کر دشمن کو بھاری نقصان پہنچاتے رہے۔ 7 دسمبر کو اپنے تین ساتھیوں کے ہمراہ دشمن کو گدر پور گاﺅں سے بھگا دیا۔ گجگال گاﺅں کی طرف دشمن کی پیش قدمی سے یونٹ ہیڈکوارٹر کو آگاہ کیا۔ 9 دسمبر کو دشمن کے ایک آرٹلری آبزرور کی نشاندہی کرکے اُسے مار بھگایا۔ 10 دسمبر کو دشمن کو ہرڑ خورد گاﺅں میں مورچے کھودتے دیکھا تو اہم معلومات دیں ۔ سوار حسین کا میدان جنگ میں جری اور متحرک کردار دشمن کے 16 ٹینکوں کی تباہی کے ساتھ اُس کی شدید ہزیمت کا سبب بنا۔
دشمن آگ بگولہ تھا اور سوار محمد حسین دشمن کی ہر چال ناکام بنانے کا عزم لیے میدان کارزار میں ہر لمحہ چوکس ۔ 10 دسمبر کی سہہ پہر دشمن نے ٹینک پر موجود مشین گن سے سوار محمد حسین پر گولیوں کی بوچھاڑ کر دی جس سے قوم کا یہ عظیم سپوت دھرتی ماں پر قربان ہو گیا۔ سپاہی سوار محمد حسین شہید کی لازوال قربانی اور شجاعت پر اُنہیں نشان حیدر سے نوازا گیا۔ وہ نشان حیدر پانے والے پاک فوج کے پہلے سپاہی تھے ۔
Tribute to Sowar Muhammad Hussain Shaheed, Nishan - e - Haider, on 50th Martyrdom anniversary for his supreme sacrifice in Zafarwal- Shakargarh Sector, 1971. His fearless actions inflicted heavy losses on enemy destroying 16 Indian Tanks thus proving that courage knows no bounds
— DG ISPR (@OfficialDGISPR) December 9, 2021
ڈی جی آئی ایس پی آر نے مادر وطن کے جری سپوت کو خراج عقیدت پیش کرتے ہوئے کہا سوار محمد حسین شہید نے 1971 کی جنگ میں لازوال قربانی دی۔ انہوں نے ثابت کر دیا کہ جرات و بہادری کی کوئی حد نہیں ہوتی۔