Wednesday, April 24, 2024

1965ء کی جنگ میں نشان حیدر کا اعزاز پانے والے میجر عزیز بھٹی شہید

1965ء کی جنگ میں نشان حیدر کا اعزاز پانے والے میجر عزیز بھٹی شہید
September 6, 2020
لاہور (92 نیوز) نشان حیدر، پاکستان کا سب سے بڑا فوجی اعزاز، یہ صرف ان سینوں کی زینت بنا جو ملک و قوم کے دفاع اور استحکام کیلئے اپنی جانوں نذرانہ کھیل گئے لیکن سبز ہلالی پر چم کی سر بلندی اور پاکستان کی بقاءپر آنچ نہ آنے دی۔ اِنہی چمکتے ستاروں میں سے ایک میجر عزیز بھٹی شہید بھی ہیں۔ میجر راجہ عزیز بھٹی 16 اگست 1928 کو ہانگ کانگ میں پیدا ہوئے، تعلق لادھیاں، گجرات سے تھا۔ 2 جنوری 1948ء کو فرسٹ پی ایم اے لانگ کورس میں شمولیت اختیار کی۔ دوران تربیت بہترین کارکردگی پر ملک کے پہلے وزیر اعظم لیاقت علی خان کے ہاتھوں ا عزازی شمشیر حاصل کی۔ 6 ستمبر 1965ء میں بھارت نے پاکستانی قوم کی غیرت کو للکارہ تو آزمائش کی کٹھن گھڑی میں میجر عزیز بھٹی نے ملک و ملت کی آواز پر لبیک کہا۔ لاہور سیکٹر میں بی آر بی نہر کے تحفظ کی ذمہ داری آپ ہی کو سونپی گئی تو دشمن کے ہر حملے کو پسپا کیے اور اپنے سے کئی گنا بڑی سپاہ کو 5 دن اور 5 راتیں دفاعی لائنز پر روکے رکھا۔ بھارت جو لا ہور جم خانہ کلب میں جشن کا خواب دل میں سجائے بین الاقوامی سرحد کی جانب لپکا تھا۔ پاک فوج کے منہ توڑ جواب پربوکھلا گیا۔ پاک فوج کے عظیم سپوت دشمن کیخلاف ڈھال بن گئے۔ الٹے پیروں بھاگتے دشمن نے 12 ستمبر کوایک گولہ میجر عریز بھٹی کے آہنی سینے پر داغا جس سے آپ جام شہادت نوش کر گئے۔ زندہ قومیں اپنے محسنوں کے احسانات کبھی فراموش نہیں کرتیں ۔۔میجر عزیز بھٹی شہید کی عظیم قربانی کو بھی رہتی دنیا تک سنہرے حروف میں یاد رکھا جائے گا۔