اسلام آباد: (92 نیوز) بانی پی ٹی آئی عمران خان اور بشریٰ بی بی کے خلاف 190 ملین پاؤنڈ کیس کا فیصلہ کل ساڑھے 11 بجے سنائے جانے کا امکان ہے، احتساب عدالت نے فیصلہ سنانے کیلئے ایک بار پھر سے کل کی تاریخ کا اعلان کیا ہے۔
عمران خان اور بشریٰ بی بی کیخلاف 190 ملین پاؤنڈ کیس کے فیصلہ سنانے کی تاریخ میں اب تک 3 بات تبدیلی ہوچکی ہے۔ دسمبر میں فیصلہ محفوظ ہوا تھا اور فیصلہ سنانے کی تاریخ پہلے 23 دسمبر پھر 6 جنوری اور بعد ازاں 13 جنوری رکھی گئی لیکن فیصلہ نہیں سنایا گیا اور تاریخ مؤخر ہوگئی۔
احتساب عدالت کے جج فیصلہ 13 جنوری کو ملزمان کی عدم پیشی کے باعث نہیں سنا پائے تھے، احتساب عدالت کے جج ناصر جاوید رانا محفوظ فیصلہ کل سنائیں گے۔
بانی پی ٹی آئی کے وکلاء کو عدالت کی طرف سے آگاہ کر دیا گیا، ریفرنس کی سماعت تقریباً ایک سال کے طویل ٹرائل کے بعد مکمل ہوئی ہے۔ القادر ٹرسٹ 190 ملین پاونڈ ریفرنس 1 دسمبر 2023 کو فائل ہوا تھا۔
اس کیس میں ہی 6 جنوری 2024 کو ریفرنس کے 6 ملزمان مرزا شہزاد اکبر، فرحت شہزادی وغیرہ کو اشتہاری قرار دیا گیا اور 27 فروری 2024 کو بانی پی ٹی آئی عمران خان اور بشریٰ بی بی پر فرد جرم عائد ہوئی تھی۔
نیب نے ٹرائل کے دوران 35 گواہان کے بیانات ریکارڈ کروائے گئے، نیب نے 24 گواہان کو ترک کیا، بانی پی ٹی آئی عمران خان کے وکلا کی جانب سے 35 گواہان پر جرح بھی کی گئی۔
یہ بھی پڑھیں: پی ٹی آئی ڈی چوک احتجاج: اسلام آباد ہائی کورٹ بشریٰ بی بی پر مہربان!
عمران خان اور بشریٰ بی بی کیخلاف 190 ملین پاؤنڈ کیس میں اہم گواہوں میں سابق پرنسپل سیکرٹری اعظم خان، سابق وزیراعلی پرویزخٹک، زبیدہ جلال شامل ہیں۔
یاد رہے کہ 190 ملین پاؤنڈز ریفرنس کی سماعت کے دوران تین مرتبہ ججز بھی تبدیل ہوئے، ریفرنس کے آخری تفتیشی افیسر میاں عمر ندیم پر 38 سماعتوں کے بعد وکلا صفائی نے جرح مکمل کی تھی۔
ملزمان بانی پی ٹی آئی عمران خان اور بشریٰ بی بی کو 342 کے بیانات مکمل کرنے کے لیے 15 مواقع فراہم کیے گئے۔ 342 کے بیان کے لئے دونوں ملزمان کو 77 /77 سوالات پر مشتمل سوالنامے دیئے گئے تھے۔
بشریٰ بی بی کی ضمانت قبل از گرفتاری ٹرائل کورٹ، بانی پی ٹی آئی کی ضمانت اسلام آباد ہائی کورٹ نے منظور کی تھی، ملزمان کی درخواست بریت پر اسلام آباد ہائی میں بھی درخواست دائر کی جاچکی ہے۔
ملزمان کی جانب سے 16 گواہان کو عدالتی گواہ کے طور پر طلب کرنے کی درخواست عدالت نے مسترد کی، ملزمان نے 265 کے تحت بریت کی درخواست پر ہائیکورٹ نے ٹرائل کورٹ کو فیصلہ کا اختیار دیا۔
عدالت نے بریت درخواست کا فیصلہ بھی ریفرنس کے فیصلے کیساتھ ہی سنانے کا فیصلہ دیا تھا، نیب کی جانب سے 6 رکنی پراسیکیوشن ٹیم نے کیس کے ٹرائل میں حصہ لیا۔ نیب ٹیم ڈپٹی پراسیکیوٹر جنرل سردار مظفر عباسی امجد پرویز اور دیگر افسران پر مشتمل تھی۔