کولمبو (92 نیوز) - آئی ایم ایف کے ساتھ 2.9 ارب ڈالرکےبیل آؤٹ پیکیج پر بات چیت ناکام ہونے پر دنیا بھر کے 180 سے زیادہ ماہرین اقتصادیات نے سری لنکا کے قرضے معاف کرنے کی اپیل کر دی۔
سری لنکا نے گزشتہ سال اپریل میں اپنے قرضوں کی ادائیگی میں ڈیفالٹ کیا، اقتصادی ماہرین کے مطابق نجی سرمایہ کاروں نے بدعنوان سیاست دانوں کو بلند شرح سود پر قرضے دئیے۔
اقتصادی ماہرین کے مطابق سری لنکا پر 52 بلین ڈالر سے زیادہ کے بیرونی قرضوں کا بوجھ ہے، تقریباً 40 فیصد قرضہ مالیاتی اداروں سمیت نجی قرض دہندگان کو واجب الادا ہے۔
ورلڈ بینک کے اندازوں کے مطابق سری لنکا پر سب سے زیادہ قرضہ چین کا ہے جو مجموعی قرض کا 52 فیصد ہے، اس کے بعد جاپان کا 19 فیصد جبکہ ہندوستان کا 12 فیصد قرضہ ہے۔
سینٹرل بینک آف سری لنکا کے سابق ڈپٹی گورنر ڈبلیو اے وجیوردنے کا کہنا ہے کہ اگر قرض کی منسوخی کے منصوبے کوطے کیا جائے تو یہ موجودہ عالمی مالیاتی نظام کے خاتمے کا باعث بن سکتا ہے۔