اسلام آباد (92 نیوز) - پی ڈی ایم حکومت کے دوران مہنگائی نے ادویات کو بھی اپنی لپیٹ میں لیے رکھا، 16 ماہ کی حکومت میں ایک لاکھ ادویات کی قیمتوں میں 14 سے 30 فیصد تک اضافہ ہوا، ادویات کی مصنوعی قلت سب سے بڑا مسئلہ رہا۔
پی ڈی ایم حکومت کے 16 ماہ میں ادویات کی قیمتیں آسمان سے باتیں کرتی رہیں۔ ایک لاکھ ادویات کی قیمتوں میں 30 فیصد تک اضافہ ریکارڈ کرنے کے علاوہ ادویات کی مصنوعی قلت بھی جاری رہی۔
مختلف ادویات کی طرح سردرد بخار سمیت جان بچانے والی ادویات کی قیمتوں میں اضافہ ہوا، پیناڈول گولیوں کے ایک پتے کی قیمت میں 17 روپے 90 پیسے جبکہ شوگر میں استعمال ہونے والی انسولین 150 روپے مہنگی ہوئی، گلوفیج کی ایک گولی 17 روپے اور گیٹرل گولیوں کے پتے کی قیمت میں 125 روپے اضافہ ہوا، دل کے امراض میں استعمال ہونے والی ایملوکارڈ میں 105 روپے اضافہ ریکارڈ ہوا۔
حکام فارما کمپینیز کا کہنا ہے کہ پی ڈی ایم حکومت کسی بھی دوا کی قیمت کو باقاعدہ کنٹرول نہیں کر سکی، ڈالر اور ایل سی کے مسائل کی وجہ سے امپورٹڈ ادویات ملک میں نایاب رہیں۔