Thursday, March 28, 2024

14 اگست1947ء، پاکستان کے نام سے آزاد وطن دنیا کے نقشے پر اُبھرا

14 اگست1947ء، پاکستان کے نام سے آزاد وطن دنیا کے نقشے پر اُبھرا
August 14, 2022 ویب ڈیسک

لاہور (92 نیوز) - 1947ء میں دنیا کے نقشے پر ایک تبدیلی ہوئی، اسلامی ملک پاکستان کے نام سے نقشے پر ابھرا۔ ایک ایسا ملک جس کی آزادی کے لیے کئی سال سے جدوجہد کرنا پڑی۔ بابائے قوم قائداعظم محمد علی جناح نے اپنی قائدانہ صلاحتوں کو بروئے کار لاتے ہوئے برصغیر کے مسلمانوں کے لئے الگ وطن کی جدوجہد کی۔

آزادی خون مانگتی ہے، بڑی قربانیاں دینا پڑتی ہیں، مال و زر ہو یا سردھڑ، آزادی خراج وصول کرتی ہے!

14 اگست 1947ء کو پاکستان کے نام سے ایک آزاد وطن دنیا کے نقشے پر نمودار ہوا۔ ایسا ملک جس کیلئے طویل جدوجہد کرنا پڑی، اسلام کے نام پر بننے والا دنیا کا پہلا ملک۔

تین جون 1947ء کو لارڈ ماؤنٹ بیٹن نے پاکستان اور ہندوستان کی آزادی کا اعلان کیا۔ پنڈت جواہر لال نہرو نے لارڈ ماؤنٹ بیٹن سے درخواست کی کہ بھارت کی آزادی ایک روز آگے کردی جائے یوں پاکستان کی آزادی کی تاریخ 14 اگست اور بھارت کی آزادی کی 15 اگست طے ہوئی۔

تقسیم برصغیر کے بعد مسلمانوں کو سرحد پار کر کے پاکستان ہجرت کرنا پڑی۔ تقسیم ہند کی ہجرت دنیا کی سب سے بڑی ہجرت قرار پائی، 65 لاکھ مسلمانوں نے ارض پاک میں آکر بسیرا کیا، 55 لاکھ ہندو پاکستانی علاقوں سے بھارت پہنچ گئے۔ ہجرت کے دوران پرتشدد واقعات میں 20 لاکھ افراد جان کی بازی ہار گئے۔ بڑے پیمانے پر مذہبی فسادات ہوئے، فوج اور پولیس بے بس ہوکر رہ گئی۔

بابائے قوم قائداعظم محمد علی جناح نے الگ وطن کی جدوجہد کی، قائداعظم کے خطابات نے تحریک آزادی میں نئی روح پھونکی۔

قائداعظم نے 15 نومبر 1942ء کو آل انڈیا مسلم اسٹوڈنٹس فیڈریشن سے خطاب کرتے ہوئے کہا پاکستان کا طرزِحکومت قرآن کے مطابق ہوگا۔

6 دسمبر 1943ء کو قائداعظم نے آل انڈیا مسلم لیگ کے اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کہا مسلمان جسد واحد کی طرح ہیں۔

قائد اعظم نے 17 ستمبر 1944ء کو گاندھی کے نام خط میں لکھا قرآن مسلمانوں کا ضابطہ حیات ہے۔ اس میں مذہبی اور مجلسی، دیوانی اور فوجداری ،عسکری اور تعزیری، معاشی اور معاشرتی سب شعبوں کے احکام موجود ہیں۔

قائداعظم نے 25 جنوری 1948ء کراچی بار سے خطاب میں کہا آج ہم یہاں دنیا کی عظیم ترین ہستی حضرت محمد ﷺ کو نذرانہ عقیدت پیش کرنے کے لیے جمع ہیں۔

بھارت نے آزادی کے بعد نئی اسلامی مملکت کو ناکام کرنے کی کوشش کی، ضلع گورداسپور، فیروزپور اور زیرہ کے مسلم اکثریتی علاقوں کو بھارت میں شامل کیا۔ پاکستان کا نہری پا نی روک کر بنجر کرنے کی کوشش کی۔ مرکزی بینک میں موجود ایک ارب روپے روک لئے، فوجی ساز و سامان کی تقسیم میں بد دیانتی اور تاخیری حربے استعمال کئے۔