Saturday, July 27, 2024

یورپی یونین سے دس ہزار پناہ گزین بچے لاپتہ ہونے کا انکشاف

یورپی یونین سے دس ہزار پناہ گزین بچے لاپتہ ہونے کا انکشاف
February 2, 2016
برسلز (ویب ڈیسک) عراق اور شام کے پناہ گزینوں کی کہانی میں ہر روز نیا المناک موڑ سامنے آ رہا ہے۔ یورپی یونین کی انٹیلی جنس ایجنسی ”یورو پول“ نے خوفناک انکشاف کیا ہے کہ یورپ پہنچنے والے پناہ گزین بچوں میں سے دس ہزار بچے یورپ کے جرائم پیشہ مافیاز نے اغوا کر لئے ہیں جنہیں جنسی غلامی اور دیگر جرائم کے لئے استعمال کئے جانے کا خدشہ ہے۔ تفصیلات کے مطابق عراق اور شام کے پناہ گزینوں کی کہانی ایک المیے سے دوسرے المیے کی طرف جا رہی ہے۔ شام کی خانہ جنگی سب سے زیادہ شامی بچوں کو متاثر کر رہی ہے۔ سردی سمندر اور موت کا سامنا کرکے خوابوں کی سرزمین یورپ پہنچنے والے پناہ گزین بچے ایک اور المیہ کا شکار ہو گئے۔ یورپی یونین کی انٹیلی جنس ایجنسی ”یوروپول“ نے خوفناک انکشاف کیا ہے کہ یورپ پہنچنے والے پناہ گزین بچوں میں سے دس ہزار بچے یورپ کے جرائم پیشہ مافیاز نے اغوا کر لئے ہیں۔ یہ بچے وارثوں کے بغیر تنہا یورپ پہنچے۔ یورپ کے مختلف ملکوں میں ان بچوں کی رجسٹریشن بھی ہوئی، پھر غائب کر دیے گئے۔ یوروپول کے مطابق پانچ ہزار بچے اٹلی سے غائب ہوئے‘ ایک ہزار سویڈن سے غائب کئے گئے۔ یوروپول نے ایک اور دلدوز دعویٰ کیا ہے کہ دس ہزار بچے غائب اور اغوا ہونے کا تخمینہ بہت محتاط ہے‘ تعداد اس سے کہیں زیادہ ہو سکتی ہے۔ مغوی بچوں کو جنسی غلامی اور دیگرجرائم میں استعمال کئے جانے کا خدشہ ہے۔ اس انکشاف نے دنیا کو ہلاکر رکھ دیا ہے۔ بڑی طاقتوں کے اسٹریٹیجک مفادات کی زد میں آئے گھربار سے محروم شامی اور عراقی بچوں کو ناقابل بیان قیمت چکانا پڑ رہی ہے۔