Saturday, July 27, 2024

ہمیں میری ٹائم سیکٹر کی ترقی میں حائل رکاوٹوں کا حل تلاش کرنا ہو گا ، صدر پاکستان

ہمیں میری ٹائم سیکٹر کی ترقی میں حائل رکاوٹوں کا حل تلاش کرنا ہو گا ، صدر پاکستان
December 20, 2018
لاہور (92 نیوز) صدر پاکستان ڈاکٹر عارف علوی نے کہا ہمیں میری ٹائم سیکٹر کی ترقی میں حائل رکاوٹوں کا حل تلاش کرنا ہو گا۔ پاکستان نیوی وار کالج لاہور میں ”بحری اقتصادیات ، خوشحال پاکستان“ کے موضوع پر منعقد ہونے والی دوسری میری ٹائم سکیورٹی ورکشاپ آج اختتام پذیر ہو گئی۔ ورکشاپ کے اختتام کے ساتھ ساتھ پاکستان کی پہلی میری ٹائم ڈاکٹر ائن(Maritime Doctrine) بھی لانچ کی گئی۔ ورکشاپ کی اختتامی تقریب کے مہمان خصوصی صدر اسلامی جمہوریہ پاکستان ڈاکٹر عارف علوی تھے۔ اعلیٰ سول و عسکری حکام کے علاوہ پاک بحریہ کے سربراہ ایڈمرل ظفر محمود عباسی نے بھی تقریب میں شرکت کی۔ تقریب سے خطاب کے دوران بحری اقتصادیات پر روشنی ڈالتے ہوئے صدر پاکستان نے کہا کہ زمینی وسائل میں واقع ہونے والے فقدان نے اقوام کو مجبور کیا کہ وہ اپنی توجہ زمینی وسائل کے بجائے سمندری وسائل کے جانب مبذول کریں۔ انہوں نے کہا پاکستان کی اقتصادی ترقی کے لیے میری ٹائم سیکٹر اور اس کی ترقی کو محور و مرکز بنانا ناگزیر ہے۔ یہی مناسب وقت ہے کہ ہم میری ٹائم سیکٹر کی ترقی میں حائل مسائل کا حل تلاش کریں۔ انہوں نے مزید کہا کہ میری ٹائم سکیورٹی ورکشاپ کا انعقاد قابل تحسین ہے اور پاک بحریہ کا بر وقت اقدام ہے ۔ یہ ورکشاپ میری ٹائم سیکٹر کے متعلق بصیرت اور اس سیکٹر کی بے پناہ نعمتوں کے متعلق دانش عطا کرے گی اور ملکی اقتصادی ترقی کے لئے ان وسائل سے استفادہ حاصل کرنے کے ضمن میں پاک بحریہ کے اقدامات و کردار کو آشکار کرے گی۔ پاکستان کے میری ٹائم ڈاکٹرائن(Maritime Doctrine) کی لانچنگ کے حوالے سے گفتگو کرتے ہوئے صدر پاکستان نے اس امید کا اظہار کیا کہ یہ ڈاکٹرائن میری ٹائم شعور و آگہی کے سلسلہ میں نئے رجحان کو جنم دے گی اور اس ضمن میں موجودہ اور مستقبل کی نسلوں کے لئے ایک نئی داغ بیل ڈالے گی ۔ انہوں نے مزید کہا کہ یہ ڈاکٹرائن سمندروں کے متعلق میری ٹائم اُمور کی مفصل فہم سازی اور زمانہ امن و جنگ میں پاک بحریہ کے گونا گوں کردار کو اُجاگر کرے گی۔ یہ ڈاکٹرائن عوام الناس اور رائے دہندگان میں احساس پیدا کرنے کا محرک ثابت ہوگی اور پاکستان کے قومی میری ٹائم سیکٹر کے تعین میں کلیدی کردار ادا کرے گی۔ کمانڈنٹ پاکستان نیوی وار کالج نے اپنے خطاب کے دوران تقریب میں شرکت پر صدر پاکستان اور پاک بحریہ کے سربراہ کا شکریہ ادا کیا۔ میری ٹائم سکیورٹی ورکشاپ کی اہمیت اُجاگر کرتے ہوئے کمانڈنٹ نے کہا کہ ورکشاپ نے ملک کے قانون دانوں ، بیورو کریسی، تعلیمی اداروں اور پرائیویٹ سیکٹر کو سمندروں کے معاملات اور ان سے جڑے مسائل کے بارے میں سمجھنے کا ایک بہترین فورم مہیا کیا ہے۔ یہ ورکشاپ قومی سطح پر میری ٹائم شعور اور پالیسی وفیصلہ سازوں کے علم میں اضافے کا باعث ہو گی۔ صدرِ پاکستان نے پاکستان نیوی وار کالج لاہور میں یادگارِ شہداء پر پھولوں کی چادر بھی چڑھائی ۔ تقریب کے آخر میں صدر پاکستان نے ورکشاپ کے شرکاء میں اسناد تقسیم کیں۔ دوسری میری ٹائم سکیورٹی ورکشاپ کے دوران پاکستان نیوی وار کالج لاہور میں پاکستان کے میری ٹائم پوٹینشل، میری ٹائم ماحول، بحری اقتصادیات اور قومی میری ٹائم پالیسی و حکمت و عملی پر مباحثوں کا انعقاد کیا گیا۔ ورکشاپ کے دوسرے مرحلے میں شرکاء نے نیول ہیڈ کوارٹرز اسلام آباد اور کراچی، ساحلی علاقوں اور کریکس ایریا میں قائم بحری تنصیبات کا دورہ کیا۔ شرکاء نے کراچی شپ یارڈ اینڈ انجینئرنگ ورکس اور کراچی پورٹ ٹرسٹ جیسے اہم میری ٹائم اداروں کا دورہ بھی کیا۔ شرکاء کو پاک بحریہ کے تباہ کن بحری جہاز کے ذریعے سمندر کا دورہ بھی کروایا گیا جس کے بعد انہیں پاک بحریہ کے کمانڈ سٹرکچر اور ساحلی و کریکس ایریا کے دفاع کے بارے میںبریفننگ دی گئی۔ گوادر بندر گاہ کا دورہ اور سی پیک سے جُڑے جاری منصوبوں پر بریفننگ ورکشاپ کی اہم سرگرمیوں میں شامل تھیں۔