Friday, September 20, 2024

ہماچل پردیش کا پاکستانی کرکٹ ٹیم کو سکیورٹی دینے سے انکار

ہماچل پردیش کا پاکستانی کرکٹ ٹیم کو سکیورٹی دینے سے انکار
March 5, 2016
اسلام آباد (92نیوز) ٹی ٹوینٹی ورلڈ کپ میں پاکستان اور بھارت کے درمیان دھرم شالا میں ہونے والے معرکے پر سکیورٹی وجوہات کی بنا پر سوالیہ نشان لگ گیا ہے۔ بھارت کی حکومت پاکستانی ٹیم کو سکیورٹی کا یقین دلانے میں لگی ہے اور اسی کے انتہاپسند کارندے ہرروز نئی دھمکی داغ دیتے ہیں۔ نئے بیان میں کہا جارہا ہے کہ اگر پاکستان کرکٹ ٹیم بھارت آئی تو پچ کو اکھاڑ دیا جائے گا۔ تفصیلات کے مطابق ہما چل پردیش کے شہر دھرم شالا میں 19 مارچ کو پاک بھارت ٹی ٹوئنٹی میچ کھیلا جائے گا یا نہیں یہ تو وقت ہی بتائے گا لیکن ریاستی حکومت نے پاکستانی ٹیم کوسکیورٹی فراہم کرنے سے انکار کردیا ہے جس پر وزیراعظم نواز شریف نے ٹی ٹوئنٹی ورلڈ کپ میں شرکت کے لیے سکیورٹی صورتحال کا جائزہ لینے کے لیے جائزہ ٹیم بھارت بھیجنے کی ہدایت بھی کی ہے۔ ہماچل پردیش میں کام کرنے والے ہندو انتہا پسند گروہ اینٹی ٹیررسٹ فرنٹ کے صدر نے دھمکی دی ہے کہ اگر پاکستانی ٹیم بھارت کے خلاف میچ کھیلنے دھرم شالا آئی تو انکے کارندے سٹیڈیم میں گھس کر پچ اکھاڑ دیں گے۔ ہرگزرتے دن کے ساتھ ہندوانتہاپسندوں اور تنگ نظر بھارتیوں کی طرف سے پاکستانی ٹیم کو شدید تنقید کا نشانہ بنایا جاتا ہے اور بیان جاری ہوتا ہے کہ پاکستان کرکٹ ٹیم کا دھرم شالا میں کھیلنا قبول نہیں جس پر بھارتی حکومت پردہ ڈالتی ہے اور فول پروف سکیورٹی کا لالی پوپ دیتی ہے۔ دوسری جانب پی سی بی کی ورلڈ ٹی ٹوئنٹی کے لیے تیاریاں شروع ہو گئی ہیں اورقومی کرکٹ ٹیم کی 9 مارچ کی فلائٹ سے دہلی کی ٹکٹس بک کرا لی گئی ہیں۔ پی سی بی ذرائع کے مطابق ورلڈ ٹی ٹوئنٹی میں شرکت کی اجازت ملنے کی صورت میں قومی ٹیم 9 مارچ کو لاہور سے دہلی کے لیے اڑان بھرے گی اس کے لیے ائیر ٹکٹس کی ٹینٹیو بکنگ کرا لی گئی ہے۔ ابتک احمد شہزاد سمیت 6 پاکستان کھلاڑیوں کو بھارتی ویزے جاری ہو چکے ہیں۔ قومی ٹیم ایشیا کپ میں اپنے آخری میچ کے بعد آج بنگلہ دیش سے وطن واپس پہنچ رہی ہے جس کے بعد باقی کھلاڑیوں کے پاسپورٹس ویزے کے لیے بھارتی ہائی کمیشن جمع کرائے جائیں گے۔