ہر سال سوا لاکھ سے زائد شہری تمباکو نوشی کے باعث موت کے منہ میں جاتے ہیں
اسلام آباد (92 نیوز) پاکستان میں تین کروڑ افراد تمباکو نوشی کرتے ہیں جبکہ ہر سال سوا لاکھ سے زائد شہری موت کے منہ میں چلے جاتے ہیں ۔
31 مئی انسداد تمباکو نوشی کا عالمی دن ہے۔
2018 میں اس کی تھیم ‘تمباکو اورعارضہ قلب’ ہے۔ امراض قلب شرح اموات کے لحاظ سے دنیا میں پہلے نمبر پر ہے جبکہ عارضہ قلب سے ہونے والی اموات میں تمباکو نوشی اور اس کے دھویں کا حصہ 12 فیصد سے زائد ہے۔
تمباکو نوشی’ بلڈ پریشر کے بعد امراض قلب کی دوسری بڑی وجہ ہے ۔ پاکستان میں ہر سال ایک لاکھ ستائیس ہزار افراد تمباکو نوشی سے موت کے منہ میں چلے جاتے ہیں ۔
ورلڈ ہیلتھ آرگنائزیشن کیمطابق پاکستان کی انیس فیصد سے زائد آبادی تمباکو نوشی میں مبتلا ہے۔ نوجوانوں کو اور کھلے سگریٹس کی فروخت پر پابندی کے باوجود سگریٹس عام دستیاب ہیں۔ وزارت صحت کے قانون ٹوبیکو ایڈورٹائزمنٹ گایئڈ لائن2009 کیمطابق سگریٹس اشتہارات پر پابندی ہے۔ کوئی بھی کمپنی انعامی سکیم اور نقد انعامات کی تشہیر نہیں کر سکتی ۔ تاہم ان قوانین کی دھجیاں اڑائی جا رہی ہیں اور متعلقہ ادارے قوانین پر عملدرآمد کروانے میں بری طرح ناکام ہیں ۔
سگریٹ کے مختلف برانڈز نوجوان نسل کو انعامی سکیموں کا لالچ دیکر سگریٹ نوشی پر راغب کر رہے ہیں ۔ انسداد تمباکو نوشی کے عالمی دن پر وفاقی وزارت صحت اور متعلقہ اداروں کو ان خلاف ورزیوں کا سخت نوٹس لینا چاہیئے۔