Friday, September 20, 2024

'ہائیکورٹ کو اسلامی قوانین بارے درخواستوں پر سماعت کا اختیار نہیں '

'ہائیکورٹ کو اسلامی قوانین بارے درخواستوں پر سماعت کا اختیار نہیں '
March 2, 2016
لاہور (92نیوز) لاہور ہائیکورٹ نے حقوق نسواں ایکٹ کے خلاف درخواست واپس لینے کی بنیاد پر نمٹا دی اور قرار دیا کہ ہائیکورٹ کو اسلامی قوانین کے بارے میں درخواستوں پر سماعت کا اختیار نہیں۔ تفصیلات کے مطابق لاہور ہائیکورٹ کے جسٹس شاہد وحید نے ناہید بیگ ایڈووکیٹ کی درخواست پر سماعت کی جس میں خواتین پر تشدد کے خلاف پنجاب اسمبلی کے ایکٹ کو چیلنج کیا گیا ہے۔ سماعت کے دوران جسٹس شاہد وحید نے نشاندہی کی کہ ہائیکورٹ کو اسلامی قوانین کے بارے میں درخواستوں پر سماعت کا اختیار نہیں ہے۔ جسٹس شاہد وحید نے قرار دیا کہ آئین کے آرٹیکل 203 ڈی کے تحت وفاقی شرعی عدالت ہی مجاز فورم ہے اور درخواست واپس لینے کی بنیاد پر نمٹا دی۔ درخواست میں یہ اعتراض اٹھایا گیا کہ حقوق نسواں کا قانون شرعی قوانین کے خلاف ہے۔ اس سے خاندانی نظام بری طرح متاثر ہو گا جبکہ نئے قانون سے قرآن میں دی گئی مرد کی حیثیت متاثر ہو گی اس لئے حقوق نسواں ایکٹ کو غیرآئینی اور کالعدم قرار دیا جائے۔