گوادر بندرگاہ تک چین کو رسائی دینے پر بھارت اور امریکہ کی نیندیں حرام

اسلام آباد(92نیوز)اقتصادی راہداری منصوبے کے تحت چین کو گوادر بندرگاہ میں مکمل رسائی ہوگی کیا اس فری پورٹ میں چینی بحری اڈہ بننے جا رہاہے یہی ہے درد سرجو بھارت ، امریکہ سمیت کئی ممالک کی نیندیں اڑا چکا ہے ۔
عالمی تھنک ٹینکس کے مطابق چین اور پاکستان اس خطے کی پہلے سے مضبوط طاقت بن کر ابھر نے والے ہیں چین بھارتی اور امریکی بحریہ کی نقل و حرکت پر نظر رکھے گا جبکہ پاکستان کی بحر ہند سے منسلک سمندری حدود انتہائی مضبوط ہو جائے گی ۔
بحر ہند کے لئے امریکی بحری بیڑہ بھی حرکت میں ہے جس کو امریکی نیول فورس کی سنٹرل کمانڈ سے کنٹرول کیا جاتا ہے جبکہ اس کا ہیڈ کوارٹر بحرین میں ہے ۔
تجزیہ کاروں کے مطابق چین کے جہاز بھاری سامان کی نقل و حرکت کے لئے گوادر موجود رہیں گے جس سے امریکی بحری بیڑے کو بھی مانیٹر کیا جا سکے گا۔
اسی طرح ایران ، خلیجی اور مشرقی افریقی ممالک بھی اس منصوبے پر گہری نظر رکھے ہوئے ہیں ۔
دنیا بھر میں تیل کی چالیس فیصد بحری نقل و حرکت بحر ہند کے راستے ہوتی ہے جبکہ گوادر کی بندرگاہ اس حوالے سے کلیدی کردار ادا کرے گی ۔
واشنگٹن ڈی سی کے ووڈ رو ولسن سینٹر کی ایک رپورٹ کے مطابق راہداری منصوبہ عظیم مقاصد حاصل کرنے جا رہا ہے معاشی انقلاب کی داغ بیل ڈالی جا چکی ہے جبکہ دفاعی مقاصد بھی دنیا کو حیران کرنے کے لئے کافی ہیں ۔