کے الیکٹرک نے بجلی کا نظام تباہ کر دیا اور صرف پیسہ بنانے میں لگے ہیں ، کمیشن سربراہ
کراچی (92 نیوز) کراچی میں واٹر کمیشن نے کے الیکٹرک کی کارکردگی پر سوالات اٹھا دیئے اور شدید برہمی کا اظہار کیا ۔
کمیشن سربراہ نے کہا کے الیکٹرک نے بجلی کا نظام تباہ کردیا اور صرف پیسہ بنانے میں لگے ہیں ۔ کمپنی کی وجہ سے تباہی ہے، اور کے الیکٹرک شہر میں غدر چاہتی ہے ۔
جسٹس ریٹائرڈ امیرہانی مسلم کی سربراہی میں واٹر کمیشن کی سماعت ہوئی۔ نارتھ ناظم آباد سے کٹی پہاڑی کیلئے 12 انچ کی لائن بچھانے کا معاملہ زیر بحث آیا۔
درخواست گزار نے بتایا ڈی سی سینٹرل نے زبردستی لائن ڈلوائی ۔ ڈی سی آصف جان گالیاں دیتے ہیں اور بد معاشی بھی کرتے ہیں ۔
ایم ڈی واٹر بورڈ نے بتایا پہاڑ گنج میں 12 دن پانی نہیں آتا۔ اس لیے نیا کنکشن ڈالا جارہا ہے ۔ اس پر سربراہ واٹرکمیشن نے کام فوری روکنے کا حکم دے دیا ۔
ایم ڈی واٹر بورڈ نے اعتراف کیا کہ ہزاروں، لاکھوں غیرقانونی کنکشنز ہیں جس پر کمیشن سربراہ نے غیر قانونی کنکشنز کیخلاف فوری مہم شروع کرنے کا حکم دیا ۔
کے الیکٹرک کے وکیل نے کمیشن کو بتایا کہ واٹر بورڈ پر کروڑوں روپے واجب الادا ہیں ۔ پمپنگ اسٹیشنز کو لوڈشیڈنگ سے مستثنیٰ کیا گیا ہے ۔
کمیشن سربراہ نے کہا آپ صرف باتیں کر رہے ہیں، میں دیکھ کر آیا ہوں ۔ کے الیکٹرک کے کنکشنز تباہ حال ہیں ۔
کمیشن سربراہ نے شدید برہمی کا اظہار کرتے ہوئے کہا نیپرا میں صلاحیت ہی نہیں ورنہ کےالیکٹرک کو فارغ کر چکی ہوتی ۔
جسٹس ریٹائرڈ امیرہانی مسلم نے پمپنگ اسٹیشنز پر بجلی کی فراہمی کامسئلہ 7 دن میں حل کرنے کی ہدایت کرتے ہوئے کارروائی 11 جون تک ملتوی کر دی ۔