اسلام آباد (92 نیوز) کورونا وائرس مزید 21 زندگیاں نگل گیا، ملک بھر میں 794 نئے مریض سامنے آگئے، جاں بحق ہونے والوں کی تعداد 406 ہوگئی جبکہ مجموعی طور پرمتاثرین 17 ہزار 611 ہوگئے۔
دوسری طرف اسپیکر قومی اسمبلی اسد قیصر، ان کے صاحبزادے اور صاحبزادی کا کورونا ٹیسٹ بھی مثبت آ گیا، گھرمیں قرنطینہ کر دیا گیا، بھائی عبدالوحید نے کورونا ٹیسٹ مثبت آنے کی تصدیق کردی۔
اسپیکر قومی اسمبلی اسد قیصر نے 25 اپریل کو وزیر اعظم عمران خان سے ملاقات کی تھی ، ملاقات میں کورونا وائرس سے متعلق امور پر تبادلہ خیال ہوا تھا۔ ذرائع کے مطابق وزیر اعظم اور اسپیکر قومی اسمبلی کے درمیان ہونے والی ملاقات کئی منٹوں پر محیط تھی۔
ادھر ڈاکٹر ظفر مرزا نے ٹی ٹی کیو اینڈ سرویلنس سنٹر اسلام آباد کا دورہ کیا۔ ڈی ایچ او اسلام آباد نے ڈاکٹر ظفر مرزا کو ٹی ٹی کیو کے منصوبے پر بریفنگ دی۔
ڈاکٹر ظفر مرزا نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ سندھ میں مریضوں کی تعداد پنجاب سے بھی بڑھ گئی، اب تک ایک لاکھ 82 ہزار افراد کے ٹیسٹ کئے جاچکے ہیں، ملک بھر میں 4351 افراد موت کی وادی کو پیچھے چھوڑ کر زندگی کی راہ پر گامزن ہوچکے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ حکومت کورونا وائرس کے پھیلاؤ کو روکنے کیلئے بھرپور مؤثر عملی اقدامات کو یقینی بنارہی ہے، ڈاکٹر ظفر مرزازیادہ سے زیادہ ٹیسٹ کرنے کی حکمت عملی پر تیزی سے کام کر رہے ہیں۔
ڈاکٹر ظفر مرزا کا کہنا تھا کہ پاکستان میں حالات کئی ملکوں سے بہتر ہیں، 26 فیصد مریض مکمل صحتیاب ہوچکے ہیں،عوام احتیاط کریں اور رش والی جگہوں پر نہ جائیں۔
ان کا کہنا تھا کہ چودہ سرویلنس ٹیمیں ٹیسٹنگ ٹریکنگ اور کورنٹائن کے حوالے سے مستعدی سے کام کر رہی ہیں، سرویلنس ٹیمیں کورونا وائرس سے متاثرہ مریضوں کے روابط کو ٹیسٹ کرتی ہیں اور پازیٹو کیسز کے روابط کے سیمپل لیکر قومی ادارہ صحت میں ٹیسٹ کیلئے بھیجتی ہیں۔
ڈاکٹر ظفر مرزا نے مزید کہا کہ سرویلنس ٹیمیں فیلڈ میں سولہ سو پچاس روابط کے ٹیسٹ کر چکی ہیں، اس منصوبے کے تحت لیڈی ہیلتھ ورکرز پر مشتمل 280 کمیونٹی سرویلنس ٹیمیں گھر گھر جا کر آگاہی مہم چلا رہی ہیں۔