اسلام آباد ( 92 نیوز) وزیر اعظم عمران خان نے کہا کہ کورونا سے پیدا صورتحال کا کوئی حکومت تنہا مقابلہ نہیں کر سکتی ، لاک ڈاؤن کے اثرات ابھی آئیں گے ۔
وزیر اعظم نے کہا کہ مئی مشکل ترین ہو سکتا ہے، اگلے ماہ کورونا کیسز مزید بڑھنے کا اندیشہ ہے ، یہ بات توطےہےمکمل لاک ڈاؤن سےیہ وبا رکنےوالی نہیں ، کورونا تو پھیلے گا ، ہمیں اس کےساتھ ہی رہنا پڑے گا۔
لاک ڈاؤن کے نقصانات پر تبصرہ کرتے ہوئے عمران خان نے کہا کہ لوگ گھروں میں بند ہیں، سیونگزختم ہوتی جارہی ہیں، خدشہ کورونا سے زیادہ لوگ بھوک سے نہ مرجائیں ، اسی لیے اسمارٹ لاک ڈاؤن کی طرف جا رہے ہیں ، امریکا میں بھی لاک ڈاؤن اٹھانے کی باتیں ہورہی ہیں۔
شرح سود میں کمی کی خواہش کا اظہار کرتے ہوئے عمران خان نے کہا کہ لاک ڈاؤن سے ڈرہے کہ چھوٹے کاروبار ختم نہ ہوجائیں، ماضی کے معاہدوں کے باعث پاور سیکٹر سب سے بڑا عذاب بن چکا ہے ، ایف اے ٹی ایف بھی عذاب بنا ہوا ہے۔
کورونا وائرس سے بچاؤ کیلئے احتیاطی تدابیر اختیار کرنے کی اپیل کرتے ہوئے عمران خان نے کہا عوام رمضان المبارک میں عبادات گھروں میں کریں ، جس مسجد میں شرائط پر پابندی نہ ہوئی وہ بند کردی جائے گی ۔
وزیر اعظم عمران خان نے کہا کہ احساس پروگرام کے تحت سندھ میں سب سے زیادہ پیسہ تقسیم کیا گیا ، مزید بولے شہباز شریف اور زرداری کو شامل کیا تو ڈر ہے کہیں فنڈ ملنا ہی نہ بند ہوجائیں۔