Thursday, September 19, 2024

کشمیر پر قابض بھارتی فوج کی اپنی مشقوں کیلئے باج پتھری چراگاہ لیز پر لینے کی کوشش، علاقے کے لوگ سراپا احتجاج

کشمیر پر قابض بھارتی فوج کی اپنی مشقوں کیلئے باج پتھری چراگاہ لیز پر لینے کی کوشش، علاقے کے لوگ سراپا احتجاج
April 1, 2016
سری نگر  (نائنٹی ٹو نیوز) کشمیر کو زمین پر جنت کہا جاتا ہے لیکن آج اس جنت کو بھارت نے انسانوں کے لیے جہنم بنا دیا ہے۔ بھارت کی سکیورٹی فورسز ہزاروں کشمیریوں کو موت کے گھاٹ اتار چکی ہیں۔ اس کے ساتھ ساتھ ظالم بھارتی افواج کشمیر کے حسین میدانوں کو جنگی میدانوں میں بدل رہی ہیں۔ بھارت مقبوضہ کشمیر میں کیا مظالم ڈھا رہا ہے، بعض اوقات اس کا بھانڈہ بھارتی میڈیا ہی پھوڑ دیتا ہے۔ اخبار ہندوستان ٹائمز نے ایک دل دہلا دینے والی رپورٹ شائع کی ہے، جس کے مطابق بھارتی قابض فوج ایک خوبصورت چراگاہ کو تباہ کرنے کے بعد اپنی مشقوں کے لیے ایک اور چراگاہ لیز پر لینے کی کوشش کر رہی ہے ۔ قابض بھارتی فوج نے ضلع بڈگام میں واقع خوبصورت علاقے توسہ میدان کو اپنی مشقوں کے لیے انیس سو چونسٹھ میں لیز پر حاصل کیا تھا۔ لیز کی پچاس سالہ مدت کے دوران اس پرسکون چراگاہ کو موت کی چراگاہ کہا جانے لگا، جس کی وجہ بھارتی فوج کی جانب سے فائر کیے گئے وہ ہزاروں راکٹ اور بم ہیں جو مشقوں کے دوران پھٹ نہ سکے لیکن اب لوگوں کی جانیں لے رہے ہیں۔ اب تک سرکاری اعداد وشمار کے مطابق پینسٹھ افراد ان ہتھیاروں سے مارے جا چکے ہیں جبکہ پچاس کے قریب افراد معذور ہو گئے ہیں، مقامی افراد یہ تعداد کہیں زیادہ بتاتے ہیں۔ انیس مئی دو ہزار چودہ کو شنگلی پورہ کے ایک مکان کے باہر دھماکا ہوا، جب گھر والے باہر نکلے تو دیکھا کہ سات سالہ سمرن دم توڑ چکی تھی اور اس کا بھائی فیاض دونوں ٹانگوں سے محروم ہو چکا تھا۔ وہ دونوں ایک بم کو کھلونا سمجھ کر کھیل رہے تھے کہ وہ پھٹ گیا۔ یہ ایک گاؤں کی کہانی نہیں بلکہ چراگاہ کے قریب موجود ہر گاؤں کے باسی ایسی ہی دکھ بھری داستان سناتے ہیں۔ مرنے والوں کے علاوہ اس علاقے کے درجنوں معذور افراد بھارتی ظلم کا منہ بولتا ثبوت ہیں۔ توسہ میدان کو موت کی چراگاہ میں بدلنے کے بعد اب بھارتی فوج ایک اور چراگاہ، باج پتھری کو اپنا تختہ مشق بنانا چاہتی ہے جس کے خلاف اس علاقے کے لوگ سراپا احتجاج ہیں۔