کشمیر‘ سیاچن سے فوجوں کا انخلا‘ سیزفائر معاہدہ کی پابندی‘ طاقت کا عدم استعمال!!! نوازشریف نے بھارت کو امن کیلئے چار نکاتی ایجنڈا دیدیا
نیویارک (92نیوز) وزیراعظم نوازشریف نے بھارت کو امن کیلئے چارنکاتی ایجنڈا دے دیا۔ اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی سے خطاب کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ امن کیلئے کشمیر غیرفوجی علاقہ‘ سیز فائر معاہدے کی پابندی‘ طاقت کا عدم استعمال اور سیاچن گلیشیئر سے فوجوں کا انخلا ہونا چاہیے۔
تفصیلات کے مطابق پاکستان نے جنوبی ایشیا کے پائیدار امن کے لئے چار نکاتی امن تجاویز دےدیں۔ وزیراعظم نوازشریف کا کہنا ہے کہ بھارت خطے کے امن کا خواہاں نہیں۔ کشمیر کی تین نسلوں کو شکستہ وعدوں اور جابرانہ اقدامات کے سوا کچھ نہیں ملا۔ کشمیر سے متعلق قرارداروں پر عمل نہ ہونا اقوام متحدہ کی ناکامی ہے۔
انہوں نے کہا کہ بھارت نے ورکنگ باونڈری اور لائن آف کنٹرول کی خلاف ورزیوں کو معمول بنا رکھا ہے۔ پاکستان کشمیریوں کے حق خودارادیت کی حمایت جاری رکھے گا۔ انہوں نے کہا کہ کشمیر پاکستان کی شہ رگ ہے۔
اسلام آباد اس دیرینہ مسئلہ کے حل کا خواہاں ہے۔ کشمیری تنازع کے اہم فریق ہیں۔ پاکستان کشمیریوں کے حق خودارادیت کی حمایت جاری رکھے گا۔ وزیر اعظم نے کہا کہ کشمیرکی قراردادوں پرعمل نہ ہونااقوام متحدہ کی بڑی ناکامی ہے۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان خطے میں امن چاہتا ہے لیکن ہمارا اولین ہمسایہ امن کا خواہاں نہیں۔
وزیراعظم نے جنوبی ایشیا کے امن کے لئے تجاویز دیتے ہوئے کہا کہ پاکستان اور بھارت دوہزار تین کے جنگ بندی معاہدہ کی پابندی کریں۔ دونوں ملک طاقت کا استعمال نہ کریں۔
غیر مشروط طور پر سیاچن سے اپنی فوجیں ہٹا ئیں اور کشمیر کو ڈی ملٹرائز کیا جائے۔ وزیراعظم نوازشریف کا مزید کہنا تھا کہ سرحدی کشیدگی روکنے کےلئے اقوام متحدہ کے مبصرین کو مزید مضبوط اور موثر بناناچاہیے۔