کرکٹ کے میدانوں پر بھارتی سیاست پی سی بی کےچیئرمین شہر یار خان نے دسمبر میں پاک بھارت سیریز کا امکان ظاہر کیا ہےجبکہ بھارتی بورڈ کے صدر جگ موہن ڈالمیا نے سیریز کو بھارتی حکومت کی اجازت سے مشروط کر دیا

کولکتہ(ویب ڈیسک)بھارتی کرکٹ بورڈ کے صدر جگ موہن ڈالمیا سے ملاقات کے بعد میڈیا سے بات کرتے ہوئے شہر یار خان نے پاکستان اور بھارت کے درمیان رواں سال سیریز کا امکان ظاہر کیا ہے۔ تین ٹیسٹ، پانچ ون ڈے اور دو ٹی ٹوینٹی میچز پر مشتمل سیریز دسمبر میں متحدہ عرب امارات میں متوقع ہے۔
شہر یارخان کا کہنا تھا کہ یہ سیریز اس ایم او یو کا حصہ ہے جو دونوں بورڈز کے درمیان دو ہزار چودہ میں طے پایا تھا اور جس کے تحت پاکستان اور بھارت کو آٹھ سال کے دوران ایک دوسرے کے خلاف پانچ سیریز کھیلنا تھیں۔
بھارتی بورڈ کے صدر جگ موہن ڈالمیا نے مشترکہ پریس کانفرنس سے بات کرتے ہوئے کہا کہ وہ سیریز کے حوالے سے پر امید تو ہیں تاہم اس کا انعقاد بھارتی حکومت کی منظوری سے مشروط ہے۔
یہاں سوال یہ پیدا ہوتا ہے کہ اس بات کی کیا ضمانت ہے کہ بھارتی حکومت واقعی پاک بھارت سیریز کی منظوری دے گی۔
گزشتہ دو برسوں کےدوران متعدد بار ایسا ہو چکا ہے کہ دونوں ملکوں کے بورڈز میں سیریز کے حوالے سے معاملات طے پا گئے لیکن حکومت کی طرف سے اجازت نہ مل سکی۔
دونوں ملکوں کے درمیان کرکٹ کے جنون کا اندازہ اس حقیقت سے لگایا جا سکتا ہے کہ رواں برس ورلڈ کپ کے دوران ایڈیلیڈ میں ہونے والے پاک بھارت میچ کے تمام ٹکٹ صرف بیس منٹ میں فروخت ہو گئے تھے۔
یہی وجہ ہے کہ پاک بھارت سیریز کو ایشز سے بھی زیادہ اہم سمجھا جاتا ہے۔
لیکن ’’جانے نہ جانے گل ہی نہ جانے،
باغ تو سارا جانے ہے‘‘ کے مصداق شاید بھارتی حکومت اس حقیقت سے لاعلم ہے،اسی لیے تو ہر بار دونوں ملکوں کی سیریز کو اپنی دشمنی کی بھینٹ چڑھا دیتی ہے۔