Saturday, July 27, 2024

کراچی: ضیاء الدین اسپتال سے ملحقہ کھیل کے میدان پر قبضے سے متعلق تحقیقات نیب کے سپرد

کراچی: ضیاء الدین اسپتال سے ملحقہ کھیل کے میدان پر قبضے سے متعلق تحقیقات نیب کے سپرد
May 11, 2016
کراچی (نائنٹی ٹو نیوز) سندھ ہائیکورٹ نے ضیاءالدین اسپتال سے ملحقہ کھیل کے میدان پر قبضے سے متعلق تحقیقات نیب کے سپرد کر دیں۔ عدالت نے چیئرمین نیب کو حکم دیا کہ ضیاءالدین اسپتال کی انتظامیہ، کے ایم سی اور متعلقہ ہاکی ایسوسی ایشن کے خلاف دو ماہ میں تحقیقات مکمل کر کے رپورٹ عدالت میں پیش کی جائے۔ سندھ ہائی کورٹ کے جسٹس عرفان سعادت خان کی سربراہی میں دو رکنی بنچ نے نارتھ ناظم آباد میں ضیاء الدین اسپتال سے ملحقہ کھیل کے میدان پر قبضے سے متعلق کیس کی سماعت کی۔ کے ایم سی کے وکیل، ڈائریکٹر لینڈ اور دیگر پیش ہوئے مگر ہاکی ایسوسی ایشن اور ضیاءالدین اسپتال کی جانب سے جواب داخل نہ کرانے پر عدالت نے شدید برہمی کا اظہار کیا۔ کے ایم سی کی جانب سے عدالت کو بتایا گیا کہ 1980 میں نارتھ ناظم آباد بلاک ای میں واقع کھیل کا میدان حکومت سندھ نے ڈسٹرکٹ ہاکی ایسوسی ایشن کے حوالے کیا۔ سن 1989 میں کے ایم سی میں مذکورہ پلاٹ ہاکی ایسوسی ایشن کو لیز پر دیا۔ سندھ ہائی کورٹ کے نوٹس کے بعد اس پلاٹ سے قبضہ خالی کرا دیا گیا ہے۔ گراؤنڈ سے غیرقانونی تعمیرات، شادی ہال منہدم اور پارکنگ ختم کرا دی گئی ہے۔ عدالتی معاون فیصل صدیقی ایڈووکیٹ نے دلائل دیئے کہ مذکورہ پلاٹ پر قبضہ خالی کرانے کے لیئے سپریم کورٹ نے بھی نوٹس لیا۔ محکمہ اینٹی کرپشن کی بار بار تنبیہہ کے باوجود ضیاءالدین اسپتال سے قبضہ خالی نہیں کرایا گیا۔ جسٹس عرفان سعادت نے ریمارکس دیئے کہ کے ایم سی ضیاءالدین اسپتال اور ہاکی ایسوسی ایشن کی ملی بھگت سے قبضہ کیا گیا۔ عدالت نے کھیل کے میدان پر قبضے کی تحقیقات نیب کے سپرد کرتے ہوئے حکم دیا کہ چیئرمین نیب کے ایم سی، ضیاءالدین اسپتال انتظامیہ اور ڈسٹرکٹ ہاکی ایسوسی ایشن سے تحقیقات مکمل کر کے 16 اگست تک رپورٹ عدالت میں پیش کریں اور ذمہ داروں کے خلاف کارروائی کی جائے۔