کراچی: سنٹرل جیل میں بچے کو زیادتی کے بعد قتل کرنے والے مجرم شفقت حسین کو تختہ دار پر لٹکا دیا گیا

کراچی (نائنٹی ٹو نیوز) کراچی سنٹرل جیل میں بچے کو زیادتی کے بعد قتل کرنے والے مجرم شفقت حسین کو تختہ دار پر چڑھا دیا گیا۔ اہلخانہ کا کہنا ہے کہ شفقت حسین کی عمر کے حوالے سے من گھڑت باتیں پھیلائی گئیں۔
مجرم شفقت حسین نے دو ہزار ایک میں تھانہ نیو ٹاؤن کے علاقے میں سات سالہ عمیر کو اغوا کے بعد زیادتی اور پھر قتل کر دیا۔ دو ہزار چار میں انسداد دہشت گردی کی عدالت نے جرم ثابت ہونے پر شفقت حسین کو سزائے موت کا حکم سنایا۔
انسداد دہشت گردی کی عدالت نے پہلی بار مارچ میں مجرم شفقت حسین کے ڈیتھ وارنٹ جاری کئے مگر این جی اوز کی مداخلت کے باعث پھانسی پر عملدرآمد رکوایا گیا۔
سندھ ہائیکورٹ، اسلام آباد ہائی کورٹ اور سپریم کورٹ آف پاکستان نے مجرم کی عمر کے تعین سے معتلق درخواستوں کی سماعت کی اور مسترد کر دیں۔ انسداد دہشت گردی کی خصوصی عدالت نے چھٹی بار شقفت حسین کے چار اگست کے لئے ڈیتھ وارنٹ جاری کئے۔ مجرم کی گزشتہ رات اہلخانہ سے آخری ملاقات کرائی گئی۔
جیل کے باہر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے شفقت حسین کے اہلخانہ کا کہنا تھا کہ شفقت حسین کی عمر کے حوالے سے من گھڑت خبریں پھیلائی گئیں۔ جب سزا سنائی گئی اُس وقت شفقت کی عمر اٹھارہ سال سے کم تھی۔ قوانین کے تحت اٹھارہ سال سے کم عمر کے مجرم کو سزائے موت نہیں دی جا سکتی۔