Saturday, December 9, 2023

کراچی: بارش کے نہ تھمنے والے سلسلے نے متعدد زندگیاں نگل لیں، انتظامیہ غائب

کراچی: بارش کے نہ تھمنے والے سلسلے نے متعدد زندگیاں نگل لیں، انتظامیہ غائب
August 31, 2017

کراچی (92 نیوز) کراچی میں بادل کیا برسے جگہ جگہ مسائل کا انبار لگ گیا۔ کہیں آگ کہیں پانی تو کہیں کرنٹ کےسبب چار افراد زندگی کی بازی ہار گئے۔

وہی ہوا جس کا ڈر تھا۔ کئی دنوں سے بارش ہونیکے امکانات کے چرچے تھے مگر کسی نے کان تک نہ دھرے۔ کراچی میں گزشتہ شب سے ہونیوالی مسلسل بارش نے نظام زندگی درہم برہم کردیا۔

مسلسل ہونیوالی بارش نے تو پانی میں ہی آگ لگادی۔ کارساز، سوک سینٹر، گارڈن، ایم اے جناح روڈ پر شارٹ سرکٹ سے آگ لگ گئی۔ کرنٹ لگنے کے واقعات میں اب تک سات افراد زندگی کی بازی ہار چکے ہیں۔

صبح سویرے دفاتر نکلنے والے افراد بھی پریشان رہے۔ پبلک ٹرانسپورٹ اورآن لائن ٹیکسی سروس بھی سڑکوں سے غائب رہی۔ گھروں کے ساتھ بارش کے پانی سے مساجد بھی محفوظ نہ رہیں۔  

گھٹنوں گھٹنوں پانی سے نمازیوں کوبھی مشکلات کا سامنا کرنا پڑا۔ طوفانی بارشوں کے پیش نظر تعلیمی اداروں میں تعطیل کا اعلان کردی گئی۔ سرکاری دفاترمیں بھی حاضری کم رہی۔ سندھ حکومت اور کے ایم سی انتظامیہ معمول کے مطابق سڑکوں سے غائب رہی۔

دوسری طرف، محکمہ موسمیات کا کہنا ہے بارشوں کا حالیہ سلسلہ اگلے چوبیس گھنٹے تک جاری رہنے کاامکان ہے۔

کراچی میں طوفانی بارشوں کے سسٹم نے شہریوں کی مشکلات بڑھا دیں۔ گزشتہ شب سے شروع ہونیوالی بارش نے نشیبی علاقے اور سڑکیں جل تھل ہوگئیں۔ کہیں ہلکی توکہیں تیزبارش نے موسم خوشگوارکردیا۔

نمائش ہو یا ناظم آباد، لانڈھی ہو یا اورنگی، گلشن حدید، قیوم آباد، ڈیفنس، صدر، آئی آئی چندریگر روڈ، اولڈ ایریا، بلدیہ، سرجانی، ملیر ہرطرف پانی ہی پانی ہے۔  

کراچی میں سب سے زیادہ بارش ناظم آباد میں 60 ملی میٹر ریکارڈ کی گئی۔ ایئرپورٹ پر 26 لانڈھی میں 22، گلشن حدید 18، ماڑی پور میں 15 ملی میٹربارش ریکارڈ کی گئی۔  

محکمہ موسمیات نے پیش گوئی کی ہے کہ سندھ میں داخل ہونیوالوں بارش کا نیا سسٹم جمعہ کے دن تک جاری رہنے کا امکان ہے۔