خداوندا! جو وعدے تو نے اپنے رسولوں کے ذریعہ سے کیے ہیں اُن کو ہمارے ساتھ پورا کر اور قیامت کے دن ہمیں رسوائی میں نہ ڈال، بے شک تو اپنے وعدے کے خلاف کرنے والا نہیں ہے".
(3: Verse 194)
کراس بریڈ سے وجود میں آنے والی نئی نسلیں .... قدرت کا کرشمہ
برلن (ویب ڈیسک) ایسا اکثر تصور کیا جاتا ہے کہ ہائبرڈ جانور کی تخلیق انسانوں کی شرارت ہو سکتی ہے مگر کبھی کبھی قدرت بھی جانوروں کو ایک مقام سے دوسرے مقام پر لے جاتی ہے جہاں وہ دوسری انواع کے جانوروں سے اختلاط کرتے ہیں اور اس طرح نئے، غیرمعمولی اور عجیب و غریب ”کراس بریڈ“ جانوروں کی پیدائش ممکن ہو جاتی ہے۔ اب تک اس عمل کے نتیجے میں کئی عجیب و غریب جانور منظرعام پر آ چکے ہیں جہاں قدرت کارفرما نظر آئی۔ ایسا ہی ایک جانور جو قدرتی طور پر دو نسلوں کے اختلاط سے وجود میں آیا وہ ہے گرولر ریچھ۔ یہ جانور براون اور سفید پولر ریچھ کے ملاپ کے نتیجے میں پیدا ہوا ہے۔
کرہ شمالی پر برف پگھلنے کے نتیجے میں یہ پولر ریچھ جنوب کی جانب بڑھ رہے ہیں جبکہ گرم ہوتے موسم کی وجہ سے عام ریچھ شمال کی طرف جا رہے ہیں۔ ان دونوں انواع کے اختلاط سے ریچھوں کی یہ نئی نسل جنم لے رہی ہے۔ آسٹریلوی ساحلوں پر سیاہ نوک دار شارک مچھلیاں ایسی ہی قدرتی کارستانی کا نتیجہ ہیں۔ یہ نئی مخلوق سرد اور گرم دونوں طرح کے پانیوں میں بقا کی صلاحیت کی حامل ہے۔ تشویشناک بات مگر یہ ہے کہ یہ سب کچھ مثبت بھی نہیں ہے۔ اس قدرتی ارتقائی عمل کے نتیجے میں بعض نسلوں کے مکمل طور پر معدوم ہو جانے کے خطرات بھی پیدا ہو گئے ہیں جیسے کہ قطبی ریچھوں کے لیے۔ ان کی تعداد میں کمی کی وجہ سے مستقبل میں پولر ریچھ براون ریچھوں سے اختلاط کر پائیں گے اور نتیجہ ان کی اپنی نوع کے خاتمے کی صورت میں نکل سکتا ہے۔
ہائبرڈ جانوروں میں بہت سوں کو جینیاتی مسائل کا سامنا رہتا ہے اور یہ بیماریوں سے جلد متاثر ہونے کے ساتھ ساتھ بانجھ پن کے ساتھ بھی پیدا ہو سکتے ہیں۔ ایسا ہی ایک جانور نر شیر اور مادہ چیتا کے اختلاط سے پیدا ہونے والا ”لائیگر“ ہے۔ یہ بہت بڑی بلی پیسہ بنانے کے لیے مصنوعی طور پر تیار کی گئی کیوں کہ قدرتی جنگلات میں اس کا نام و نشان تک نہیں ملتا۔ چڑیا گھروں میں ہائبرڈ بریڈنگ کو روکا جا سکتا ہے تاہم قدرتی طور پر ہونے والی اس بریڈنگ کو کوئی نہیں روک سکتا۔
آئرلینڈ کے ایک فارم میں بھیڑ اور بکری کی نسلوں نے قدرتی طور پر آپس میں اختلاط کیا اور نتیجہ ان دونوں انواع کی خصوصیات کے حامل ایک نئی نسل کے جانور کی پیدائش کی صورت میں نکلا۔ مثبت اور منفی بات سے پرے کچھ جانور اپنے قدرتی احساس سے مجبور ہو کر سب کو حیران کر دیتے ہیں۔ 2013ءمیں اٹلی میں ایک زیبرا خاردار تاروں سے بنی دیوار پھلانگ کر ایک گدھی تک پہنچ گیا۔ اس واقعے کے بعد ”زونکی“ پیدا ہوا جو ”زیبرا“ اور ”ڈونکی“ کے ملاپ کا نتیجہ تھا۔ یہ سلسلہ کہاں تک جا کر رکتا ہے قبل ازوقت ہے مگر ایک بات طے ہے کہ یہ سلسلہ زمانہ قدیم سے جاری ہے اور آئندہ بھی جاری رہے گا۔