Saturday, September 21, 2024

ڈی این اے کی تحقیق پر نوبل انعام پانیوالوں میں ترک سائنسدان بھی شامل

ڈی این اے کی تحقیق پر نوبل انعام پانیوالوں میں ترک سائنسدان بھی شامل
October 7, 2015
سٹاک ہوم (ویب ڈیسک) سال 2015ءکا کیمیا کا نوبل انعام ڈی این اے میں نقائص دور کرنے کے عمل کی تفصیل دریافت کرنے والے سائنس دانوں ٹامس لنڈل، پول ماڈرچ اور عزیز سنجار کو دیا گیا ہے۔ تفصیلات کے مطابق ٹامس لنڈل، پول ماڈرچ اور عزیز سنجار نے اپنی تحقیق سے اس عمل کا پتہ چلایا جس کے ذریعے خلیے ڈی این اے میں پیدا ہونے والی خرابیوں کی مرمت کرتے ہیں۔ اس سے قبل سائنسدانوں کا خیال تھا کہ ڈی این اے خاصا پائیدار مالیکیول ہے اور اس میں رد و بدل نہیں ہوتا لیکن بعدازاں معلوم ہوا کہ ایسا نہیں ہے اور کئی قسم کے کیمیائی اجزاءڈی این اے کو نقصان پہنچاتے ہیں۔ ان میں سگریٹ کے دھویں میں شامل اجزاءاور ریڈی ایشن وغیرہ شامل ہیں۔ اس کے علاوہ جب خلیے تقسیم ہوتے ہیں تب بھی ڈی این اے میں گڑبڑ پیدا ہونے کے امکانات ہوتے ہیں۔ اس کی روک تھام کے لیے جسم ایک خصوصی عمل کے ذریعے ساتھ ساتھ ڈی این اے کی مرمت کرتا رہتا ہے۔ نوبل انعام کی رقم تقریباً دس لاکھ ڈالر ان تینوں سائنسدانوں میں مساوی تقسیم کی جائے گی۔