Thursday, September 19, 2024

ڈاکٹر صغیر نے ایم کیو ایم اور سندھ اسمبلی کی نشست کو خیرباد کہہ دیا

ڈاکٹر صغیر نے ایم کیو ایم اور سندھ اسمبلی کی نشست کو خیرباد کہہ دیا
March 7, 2016
کراچی (92نیوز) مصطفیٰ کمال اور انیس قائم خانی کے بعد ایم کیو ایم کے ایک اور رہنما اور سندھ اسمبلی کی نشست پی ایس 117 سے منتخب رکن ڈاکٹر صغیر بھی پارٹی کے سامنے کھڑے ہو گئے۔ ڈاکٹر صغیر نے ایم کیو ایم چھوڑنے کے ساتھ ساتھ صوبائی اسمبلی کی نشست کو بھی خیرباد کہہ دیا۔ تفصیلات کے مطابق ایم کیو ایم کے رہنما ڈاکٹر صغیر احمد سندھ کے وزیرصحت اور وزیرماحولیات کے عہدے پر فائز رہ چکے ہیں۔ انہوں نے ڈاو میڈیکل کالج سے ایم بی بی ایس اور بائیو کیمسٹری میں ایم فل کی ڈگری حاصل کر رکھی ہے۔ کراچی میں مصطفیٰ کمال کی رہائش گاہ پر دھواں دھار پریس کانفرنس کرتے ہوئے ڈاکٹر صغیر نے کہا کہ وہ مصطفیٰ کمال اور انیس قائم خانی کے شانہ بشانہ ایسا کردار ادا کرناچاہتے ہیں جس سے ملک دشمن عناصر کو شکست دی جاسکے۔ انہوں نے کہا کئی برسوں سے کراچی کے گلی کوچوں میں تباہی اور ظلم دیکھ رہاہوں۔ ضمیر کو پرسکون رکھنا میرے لیے ممکن نہیں تھا۔ مصطفیٰ کمال نے وہ بات کی ہے جو زبان زدعام ہے۔ ڈاکٹر صغیر نے کہا کہ انہیں 1992ءکا دور آج تک یاد ہے کہ کس طرح ٹولہ نکل کر لوگوں کو اٹھاتا تھا۔ میں نے اپنے ضمیر کی آواز پر لبیک کہا ہے۔ انہوں نے ایم کیو ایم پر انگلیاں اٹھاتے ہوئے کہا کہ ان کی گالیاں اور پریس کانفرنسیں کم پڑ جائیں گی لیکن بہت سے لوگ ہم سے آ ملیں گے۔ ڈاکٹر صغیر نے ایم کیو ایم قائد الطاف حسین کا نام لیے بغیر کہا کہ بات کر کے الفاظ واپس لے لینا اور معافیاں مانگنا‘ نازیبا باتیں کرنا سب کے سامنے ہے۔ انہوں نے کہا کچھ رہنما کہتے ہیں کہ ہم نے انہیں کیا سے کیا بنایا اور انہوں نے کیا کیا۔ میں پوچھتا ہوں کہ تم یہ سوچو کہ تمہیں کس نے بنایا۔ تمہیں اسی عوام نے بنایا۔ بدلے میں عوام کو نشے میں دھت واہیات باتیں ملیں۔ کوئی ایسی باتیں اپنے گھر میں نہیں کرتا جو عوام کے ساتھ کی جاتی ہیں۔ عوام نے اقتدار دلایا مگر عوا م کو کیا ملا؟ نشے میں دھت تقریر اور گندی باتیں۔ انہوں نے کہا جتنی اطاعت میں نے انکی کی ہے اگر خدا کی کرتا تو نجانے کس صف میں شامل ہو جاتے۔ ایم کیو ایم کارکنوں کے ساتھ ناروا سلوک کیا جاتا ہے۔ ایک موقع پر ڈاکٹر صغیر کراچی میں ہونے والے مظالم کا تذکرہ کرتے ہوئے آبدیدہ ہو گئے۔ انہوں نے کہا کہ اب تک ایم کیو ایم کے ”را“ سے تعلقات ثابت ہو چکے ہیں۔ انھیں تو یہ بھی نہیں پتا کہ ماں بہن کا کیا رشتہ ہوتا ہے۔ کبھی ماں بہن کا رشتہ نبھایا ہوتو پتا چلے۔ ڈاکٹر صغیر نے اپنی پریس کانفرنس میں ایم کیو ایم پر کارکنوں اور بچوں کا استحصال کرنے کا بھی ذکر کیا اور کہا کہ اسی وجہ سے معاشرے میں داداگیر زیادہ پیدا ہو رہے ہیں۔ انہوں نے ووٹروں سے معافی مانگی اور ایم کیو ایم اور سندھ اسمبلی سے مستعفی ہونے کا اعلان کر دیا۔