Saturday, July 27, 2024

ڈاؤمیڈٰیکل یونیورسٹی میں 14 برس تک یونیورسٹی کا آڈٹ کرانا بھی مناسب نہ سمجھا

ڈاؤمیڈٰیکل یونیورسٹی میں 14 برس تک یونیورسٹی کا آڈٹ کرانا بھی مناسب نہ سمجھا
April 14, 2017
کراچی (92نیوز)نائنٹی ٹو نیوز نے کراچی میں ڈاؤ میڈیکل یونیورسٹی کے سابق وائس چانسلر مسعود حمید کا ایک اور اسکینڈل بے نقاب کردیا، موصوف نے 14برس تک یونیورسٹی کا آڈٹ کرانا بھی مناسب نہ سمجھا ،مسعود حمید کے خلاف درجنوں شکایات نیب اور اینٹی کرپشن نے چپ سادھ رکھی ہے ۔ تفصیلات کےمطابق سابق گورنرسندھ ڈاکٹرعشرت العباد کے چہیتے اور ایک عرصے تک ڈاؤ یونیورسٹی کے بے تاج بادشاہ پروفیسر مسعود حمید کا ایک اور اسکینڈل منظر عام پر آگیا ، انکشاف ہوا ہے کہ مسعود حمید نے 14 برس تک خرچ کیے گئے اربوں روپے کا آڈٹ ہی نہیں کرایا۔ حکام مسلسل اصرار کرتے رہےمگر پروفیسر صاحب کے کان پر جوں تک نہ رینگی ۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ سابق گورنر سندھ اور دیگر اہم شخصیات کی آشیرباد سے مسعود حمید ڈاؤ یونیورسٹی کے مالک و مختار بنے ہوئے تھے یہی وجہ تھی  یونیورسٹی کے نام پر خرچ کیے گئے اربوں روپے کا آڈٹ ہوا اور ناں ہی یہ معاملہ، سندھ اسمبلی کی پبلک اکاونٹس کمیٹی میں زیر غور آسکا ، آڈٹ نہ ہونے کا اعتراف ایڈیشنل اٹارنی جنرل نے بھی کیا ۔ انہوں نے عدالت کو بتایا کہ ڈاؤ میڈیکل یونیورسٹی کے فنڈز کہاں گئے، کچھ نہیں پتہ۔ ذرائع نے یہ انکشاف بھی کیا ہے مسعود حمید دور کے اہم منصوبوں کا ریکارڈ یونیورسٹی کی نئی انتظامیہ کو نہیں مل رہا غائب شدہ دستاویزات میں ۔ مسعود حمید ، ان کی اہلیہ رعنا قمراوراعلیٰ عہدوں پر فائز دیگر رشتہ داروں کی ذاتی فائلیں بھی شامل ہیں ۔ ذرائع کا دعویٰ ہے کہ یہ ریکارڈ پروفیسر مسعود حمید کے بطور وائس چانسلر آخری ایام کے دوران غائب ہوا ۔ ستم ظریفی تو یہ ہے کہ اختیارات سے تجاوز، کرپشن ، فنڈز کی ہیرا پھیری سمیت درجنوں شکایات کے باوجود نیب اور اینٹی کرپشن  کوئی ایکشن لینے کو تیار نہیں ۔