چیف جسٹس کا سندھ میں سرکاری زمینوں کی بندر بانٹ پر برہمی کا اظہار
کراچی (92 نیوز) چیف جسٹس آف پاکستان نثار ثاقب نےسندھ میں سرکاری زمینوں کی بندر بانٹ پر برہمی کا اظہارکیا۔
سپریم کورٹ کراچی رجسٹری میں سندھ میں سرکاری اراضی کی لیز اور الاٹمنٹ کے معاملے کی سماعت ہوئی۔
چیف جسٹس نے سندھ میں سرکاری زمین کی بندر بانٹ پر برہمی کا اظہارکیا اور کہا کہ یہاں بندر بانٹ کی گئی، بغیر آکشن کے پلاٹ بانٹ دیئے گئے۔ قبضہ مافیا ملک کھا گئے، ریاست کا تحفظ ہماری ذمہ داری ہے۔ سندھ میں جو ہوتا رہا قانون کو مد نظر رکھ کر فیصلہ کریں گے۔
چیف جسٹس نے ونڈ پاور پروجیکٹ کے وکیل سے کہا کہ آپ پڑھیں ایک صفحے پر ناٹ ٹو کریشن لکھا ہے۔ بس اوپر ناٹ ٹو کریشن مگر نیچے سب کرپشن ہی کرپشن ہے۔
سپریم کورٹ نے استفسار کیا کہ سندھ میں کس قانون کے تحت سرکاری زمینیں آلاٹ کی جا رہی ہیں۔ چیف جسٹس نے کہا کہ سندھ حکومت نے ریلوے کو زمین ریلوے مقاصد کے لیے دی تھی۔ ریلوے زمین کیسے فروخت یا لیز پر دے سکتا ہے؟ ریلوے کے خلاف متعدد درخواستیں سندھ ہائیکورٹ میں بھی زیر سماعت ہیں۔ عدالت نے درخواست پر فریقین کو نوٹس جاری کر دیئے۔