چوہدری رشید کی بحالی کالعدم‘ نئے چیئرمین پیمرا کے تقرر کی راہ ہموار
اسلام آباد (92نیوز) جسٹس شوکت عزیز صدیقی اور جسٹس اطہر من اللہ پر مشتمل ڈویژن بنچ نے وفاق کی انٹرا کورٹ اپیل پر فیصلہ سناتے ہوئے چیئرمین پیمرا چوہدری رشید کی بحالی کا فیصلہ کالعدم قرار دے دیا ہے۔
تفصیلات کے مطابق حکومت نے مختلف الزامات کے تحت چیئرمین پیمرا چوہدری رشید کو عہدے سے برطرف کردیا جسے اسلام آباد ہائیکورٹ میں چیلنج کیا گیا تھا۔ 22مئی کو اسلام آباد ہائیکورٹ کے سنگل بنچ نے چوہدری رشید کی نہ صرف بحالی کا حکم دیا تھا بلکہ انہیں اپنے دفتر میں کام کرنے کی اجازت بھی دی تھی۔
عدالتی فیصلے کے ساتھ ہی چوہدری رشید کوحکومت کی جانب سے سخت دباو کا سامنا رہا اور ایف آئی اے نے ان کے خلاف بوگس تقرریوں اور کرپشن کے الزامات میں تحقیقات شروع کر دیں۔ اسی دوران وفاق کی جانب سے بحالی کے فیصلے کے خلاف انٹرا کورٹ اپیل دائر کردی گئی۔
وفاق نے انٹرا کورٹ میں سپریم کورٹ کے خواجہ آصف کے فیصلے کا حوالہ دیتے ہوئے موقف اپنایا کہ عدالت عظمی نے تمام اداروں میں خلاف ضابطہ تقرریوں پر نظرثانی کا حکم دے رکھا ہے۔
چوہدری رشید کی تقرری بھی سابق دور میں خلاف ضابطہ کی گئی تھی اسے کالعدم قرار دیا جائے۔ چوہدری رشید کی جانب سے بیرسٹر وسیم سجاد نے بھرپور دفاعی دلائل پیش کرتے ہوئے موقف اپنایا تھا کہ انٹرا کورٹ اپیل کے فیصلے سے قبل ہی حکومت نئے چیئرمین پیمرا کے تقرر کے لئے کوشاں ہے اور اس حوالے سے اہلیت کا معیار بھی تبدیل کیا جارہا ہے۔
سنگل بنچ کا بحالی کا فیصلہ درست تھا‘ فریقین کے دلائل مکمل ہونے کے بعد 2ستمبر کو عدالت نے فیصلہ محفوظ کیا تھا۔ ڈویژن بنچ نے اپنے فیصلے میں چوہدری رشید کی تقرری کو کالعدم قرار دے دیا ہے۔ چوہدری رشید کی تقرری کا فیصلہ آنے کے بعد اب نئے چیئرمین پیمرا کا تقرر آسان ہوگیا ہے۔