اسلام آباد: (92 نیوز) وفاقی وزیر داخلہ محسن نقوی نے پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا کہ پاکستان تحریک انصاف کو احتجاج کی کال واپس لینی چاہیے، پی ٹی آئی کے احتجاج کے پیش نظر اسلام آباد میں دوبارہ سے فوج کو تعینات کیا جارہا ہے۔
وفاقی وزیرداخلہ محسن نقوی نے پریس کانفرنس کرتے ہوئے بتایا کہ یہ وقت پاکستان کے لیے بہت نازک ہے، ملائشیاء کے وزیراعظم آچکے، اس کے بعد سعودی وفد بھی پاکستان آرہا ہے، انہوں نے مزید بتایا کہ چین کے وزیراعظم بھی پاکستان آرہے ہیں اور ایس سی او کانفرنس بھی ہے اسلام آباد میں۔
پاکستان تحریک انصاف کے احتجاج سے متعلق وفاقی وزیرداخلہ کا کہنا تھا کہ پاکستان تحریک انصاف پاکستان کی سیاسی جماعت ہے، اور ہر سیاسی جماعت کو پرامن احتجاج کرنے کا حق ہے لیکن کسی کو بھی اسلام آباد پر دھاوا بولنے نہیں دیں گے۔
محسن نقوی کا کہنا تھا کہ مختلف ہیڈ آف اسٹیٹس یہاں پاکستان میں ہوں اور آپ اسلام آباد پر دھاوا بولنے کا بولیں، یہ مناسب نہیں ہے۔
وفاقی وزیرداخلہ محسن نقوی بولے کہ اسلام آباد میں پہلے سے ہی دفعہ 144 نافذ ہے اور کسی صورت بھی کسی پارٹی کو اسلام آباد کے حالات خراب نہیں کرنے دیں گے۔ انہوں نے کہا کہ پی ٹی آئی کو چاہیے اجازت لے کر احتجاج یا جلسہ کرے، قانون کے تحت جگہ بھی متعین کی گئی ہے احتجاج یا جلسے کیلئے۔
یہ بھی پڑھیں: پنجاب حکومت نے لاہور میں چھ روز کے لیے دفعہ 144 نافذ کر دی
وزیرداخلہ کا کہنا تھا کہ پر امن احتجاج سب کا حق ہے لیکن ہمیں ملک کا نقصان نہیں کرنا چاہیے، محسن نقوی بولے کہ چھوٹا سا بھی کوئی واقعہ ہوگیا تو اس کا خمیازہ ہمیں پوری زندگی بھگتنا ہوگا۔
محسن نقوی بولے کہ ابھی بھی وقت ہے کہ پاکستان تحریک انصاف احتجاج کی کال واپس لے اور اگر کوئی اسلام آباد پر دھاوا بولنے کا سوچے گا تو یاد رکھے کہ کسی قسم کی نرمی نہیں ہوگی۔
محسن نقوی کا مزید کہنا تھا کہ ایس سی او کانفرنس ہمارے لیے انتہائی اہمیت کی حامل ہے بطور پاکستانی آپ سیاست کریں لیکن 17 تاریخ تک خیال کریں، مولانا فضل الرحمان نے بھی احتجاج کو موخر کرنے کا کہا ہے کئی سال بعد سربراہان مملکت کا پاکستان آنا ایک اعزاز کی بات ہے سیاسی ورکرز اور عام شہری کل احتجاج سے پہلے دس بار لازمی سوچیں کیوں کہ حکومت پاکستان کسی کو بھی اسلام آباد پر دھاو بولنے کا موقع نہیں دے گی۔
پریس کانفرنس کے آخر میں وفاقی وزیر داخلہ محسن نقوی نے بتایا کہ اسلام آباد کی حفاظت اور پاکستان تحریک انصاف کے احتجاج کے پیش نظر دارالحکومت میں فوج تعینات کی جارہی ہے۔