Thursday, September 19, 2024

پی ٹی آئی سات ماہ تین دن کے بعد پارلیمان میں واپس

پی ٹی آئی سات ماہ تین دن کے بعد پارلیمان میں واپس
April 7, 2015
اسلام آباد (نائنٹی ٹو نیوز) پاکستان تحریک انصاف کے ارکان قومی اسمبلی سات ماہ اورتین دن کے طویل عرصے کے بعد پارلیمان میں واپس آگئے۔ اس اثنا میں انتخابات میں مبینہ دھاندلی کے خلاف حکومت اور پی ٹی آئی کے درمیان مذاکرات کا سلسلہ بھی وقفے وقفے سے جاری رہا۔ مبینہ انتخابی دھاندلیوں کے خلاف عمران خان کے لانگ مارچ سے پہلے ہی وزیراعظم نے جوڈیشل کمیشن کے قیام کا اعلان کر دیا تھا مگرعمران خان نے اسے مسترد کرتے ہوئے لانگ مارچ کا آغاز لاہور سے کیا اور ابتدا ہی میں وزیراعظم نوازشریف کے استعفی اور ملک میں نئے انتخابات کا مطالبہ کر دیا۔ لانگ مارچ کے بعد کپتان نے پارلیمنٹ ہاؤس کے باہر کنٹینر لگا کر دھرنا دے دیا اور وزیراعظم کے استعفیٰ کے بغیر وہاں سے جانے سے انکار کر دیا۔ اس دوران حکومت کوشش کرتی رہی کہ مذاکرات کے ذریعے سیاسی بحران کا حل نکالا جائے۔ ایک موقع پر حکومت وزیراعظم کے استعفیٰ کے سوا باقی تمام مطالبات ماننے پر راضی ہو گئی مگر کپتان کے وزیراعظم ہاؤس کی جانب مارچ سے صورتحال بگڑ گئی۔ پی ٹی آئی کے ارکان نے قومی اسمبلی میں جا کراستعفوں کا اعلان کیا اور عمران خان نے کہا کہ اسمبلی میں واپسی کا سوال ہی پیدا نہیں ہوتا۔ عمران خان نے مختلف شہروں میں کامیاب جلسوں کے بعد ہڑتالوں کا سلسلہ شروع کر دیا لیکن سولہ دسمبر دو ہزار چودہ کو آرمی پبلک سکول پر دہشت گردوں کے حملے کے بعد عمران خان نے دھرنا ختم کرنے کا اعلان کر دیا۔ اس کے بعد پی ٹی آئی چئیرمین نے اسمبلی میں واپسی کے حوالے سے مؤقف میں نرمی پیدا کی لیکن اس کے لیے جوڈیشل کمیشن کے قیام کی شرط برقرار رکھی۔ اس دوران حکومت اور تحریک انصاف کے درمیان جوڈیشل کمیشن کے قیام پر پس پردہ بات چیت شروع ہو گئی اور یکم اپریل کو معاہدے کی صورت میں مذاکرات کامیاب قرارپائے اس کے بعد عمران خان نے اسمبلی میں واپسی کا اعلان کیا۔