Saturday, July 27, 2024

پی آئی اے ملازمین پر گولیاں چلانا سازش تھی : وزیراعظم کو رپورٹ پیش

پی آئی اے ملازمین پر گولیاں چلانا سازش تھی : وزیراعظم کو رپورٹ پیش
February 3, 2016
اسلام آباد (92نیوز) پی آئی اے ملازموں کے احتجاج میں کسی بھی سطح پر مظاہرین پر گولی چلانے کا حکم نہیں دیا گیا۔ واقعہ کے متعلق وزیراعظم کو پیش کی گئی رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ پی آئی اے کی بہتری کیلئے کوششوں کو سبوتاژ کرنے کی سازش ہوئی۔ تفصیلات کے مطابق وزیر اعظم نوازشریف کو کراچی میں ہونے والے واقعہ کی رپورٹ پیش کر دی گئی۔ رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ کسی بھی سطح پر مظاہرین پر گولی چلانے کا حکم نہیں دیا گیا۔ یہ پی آئی اے کی بہتری کے لیے جاری کوششوں پر سبوتاژ کرنے کی سازش تھی۔ رپورٹ میں وزیر اعظم کو مشو ہ دیا گیا ہے کہ حکومت اب نجکاری کے معاملے پر پیچھے نہ ہٹے۔ موجودہ حالات برقرار رہے تو پی آئی اے کو چند دن کے لیے بند کرنے میں بھی کوئی مضائقہ نہیں جبکہ سروس ایکٹ نافذ ہونے کے بعد پی آئی اے میں کسی ایکشن کمیٹی یا یونین کی گنجائش نہیں۔ چیئرمین پی آئی اے ناصر جعفر کے استعفیٰ کے حوالے سے بھی حتمی فیصلہ وزیراعظم جلد کریں گے۔ یہ فیصلہ بھی کیا گیا ہے کہ حکومت پی آئی اے کی نجکاری سے متعلق بل سینیٹ سے پاس نہ ہونے کی صورت میں مشترکہ اجلاس میں منظور کرائے گی۔ دوسری جانب پی آئی اے کے مظاہرین سے نمٹنے کیلئے سکیورٹی پلان بھی تبدیل کر دیا گیا۔ امن و امان کی صورتحال برقرار رکھنے کے لئے نئے سکیورٹی پلان کے مطابق آوٹر‘ موسٹ آوٹر اور انر کارڈن میں پولیس‘ رینجرز اور ایف سی کے اہلکار شامل ہونگے۔ مظاہرین کو منتشر کرنے کے لئے پہلے مرحلے میں آنسو گیس اور لاٹھی چارج کا استعمال کیا جائے گا۔ دوسرے مرحلے میں خصوصی چھاپہ مار ٹیمیں مظاہرین کی گرفتاریاں شروع کریں گی۔ سادہ کپڑوں میں پولیس اور سپیشل برانچ کے اہلکاروں پر مشتمل ٹیمیں بھی مظاہرین کے ساتھ احتجاج میں شامل ہو ں گی جبکہ چھاپہ مار ٹیموں کو ہتھکڑیاں اور رسیاں فراہم کی گئی ہیں اور پولیس کو اسلحہ کے استعمال سے روک دیا گیا ہے۔