پٹیل کمیونٹی اور بھارتی پولیس آمنے سامنے !!! 6افراد ہلاک، 50 سے زائد گاڑیاں نذرآتش

گاندھی نگر (ویب ڈیسک) بھارتی ریاست گجرات میں بدترین ہنگاموں اور فسادات کے نتیجے میں ہلاکتوں کی تعداد چھ ہوگئی۔ صوبائی حکومت نے فوج طلب کرتے ہوئے کشیدہ علاقوں میں کرفیو نافذ کر دیا۔ ادھر بھارتی وزیراعظم نے اپنے آبائی حلقے کے عوام سے پرامن رہنے کی اپیل کر دی۔
تفصیلات کے مطابق بھارت اقلیتوں کےلئے غیرمحفوظ ملک بنتا جا رہا ہے۔ بھارتی گجرات میں پٹیل کمیونٹی کو بہتر تعلیم اور ملازمت کے مواقع فراہم کرنے کی تحریک کی قیادت کرنے والے ہاردک پٹیلی کی گرفتاری اور پھر رہائی کے بعد سے فسادات کاسلسلہ چل نکلا ہے۔
پٹیل تحریک کے حامیوں کی آواز دبانے کےلئے گجرات پولیس نے روایتی تشدد کا راستہ اپنایا تو مظاہرین اشتعال میں آ گئے اور پچاس سے زائدگاڑیوں کوآگ لگا دی۔ اس دوران مشتعل افرادنے دس پولیس چوکیوں کوبھی آگ لگا دی جبکہ ریاست اور مرکز میں حکمران جماعت بھارتیہ جنتا پارٹی کے دفاتر پر بھی حملے کیے گئے۔
پولیس تشددسے کئی افرادزخمی بھی ہوئے ہیں۔ کشیدہ صورتحال کے پیش نظر صوبے کے تعلیمی ادارے بند کردئیے گئے ہیں جبکہ معمولات زندگی بھی بری طرح متاثر ہیں۔ گجرات حکومت نے کشیدہ صورتحال کے پیش نظر مختلف شہروں میں فوج طلب کرتے ہوئے کرفیو لگا دیا ہے۔
بھارتی وزیراعظم نریندرمودی نے مظاہرین سے پرامن رہنے کی اپیل کرتے ہوئے کہاہے کہ تشددسے کچھ نہیں ہو گا۔ آگے بڑھنے کا واحد راستہ مذاکرات ہیں جبکہ گجرات کے وزیر اعلی نے بھی لوگوں سے پر امن رہنے اور افواہوں پر توجہ نہ دینے کی اپیل کی ہے۔