Friday, September 20, 2024

پنجاب پبلک سروس کمیشن میں ملازمین کا قحط پڑ گیا

پنجاب پبلک سروس کمیشن میں ملازمین کا قحط پڑ گیا
March 2, 2016
لاہور (92نیوز) سرکاری محکموں میں بھرتی کرنے والا صوبے کا اہم ترین ادارہ پنجاب پبلک سروس کمیشن ارکان کی قلت کی وجہ سے ڈبل شفٹوں میں کام کرنے پر مجبور۔ گزشتہ سال اضافی ا رکان کی منظوری دی گئی لیکن تعیناتی نہ ہوئی۔ تفصیلات کے مطابق پنجاب پبلک سروس کمیشن گزشتہ سال اکتوبر تک چھ ارکان کی کمی کے ساتھ کام کرتا رہا۔ کمیشن کو 16 کی جگہ 10 ارکان دستیاب رہے۔ کمیشن کی سالانہ رپورٹ کے مطابق اکتوبر 2015ءکے بعد ارکان کی تعداد بڑھا کر 21 کرنے کی منظوری دی گئی لیکن ان میں سے بھی کمیشن کو صرف 14 ارکان دستیاب ہو سکے۔ ارکان کو سرکاری اداروں کی خالی اسامیوں پر امیدواروں کے انٹرویوز کرنے کیلئے ڈبل شفٹوں میں کام کرنا پڑا۔ کمیشن کے ارکان کا تقرر تین سال کے کنٹریکٹ پر ہوتا ہے اور گورنر‘ وزیراعلیٰ کی سفارش پر کمیشن کے ارکان تعینات کرتے ہیں۔ رپورٹ کی مطابق کمیشن کو دو ہزار پندرہ میں تشہیر کی گئی 12 ہزار اڑسٹھ اسامیوں کیلئے 7 لاکھ ، 91 ہزار 216 درخوارستیں موصول ہوئیں۔ جن میں سے 5 لاکھ ، 33 ہزار 227 درخواستیں فائل کی گئیں۔ کانٹ چھانٹ کے بعد 55 ہزار 763 امیدواروں کو انٹرویو کیلئے بلایا گیا۔ رپورٹ کے مطابق کمیشن کی جانب سے ڈبل شفٹوں میں کام کرنے کے باوجود سرکاری محکموں کی انیس سو پچیس خالی اسامیوں پر تقرریاں نہ ہو سکیں۔