Saturday, July 27, 2024

پنجاب حکومت اورنج ٹرین پر 162 ارب روپے کرچ کر رہی ہے ،ذرائع

پنجاب حکومت اورنج ٹرین پر 162 ارب روپے کرچ کر رہی ہے ،ذرائع
March 28, 2018

لاہور ( 92 نیوز ) لاہور میں اورنج لائن ٹرین منصوبے کی لاگت کے حوالے سے چونکا دینے والے حقائق سامنے آگئے ، پنجاب حکومت منصوبے پر 162 ارب روپے خرچ کر رہی ہے، اس خطیر رقم سے صوبے کے عوام کو  تعلیم اور صاف پانی کی فراہمی سمیت کئی  سہولیات دی جا سکتی تھیں اور کئی بڑے اسپتال بھی قائم کئے جا سکتے تھے۔

لاہور میں اورنج ٹرین منصوبہ جہاں  ٹرانسپورٹ کا ایک بڑا منصوبہ ہے وہیں اس کے حوالے سے کچھ چونکا دینے والے حقائق بھی ہیں  ، حکومت پنجاب اس منصوبے پر 162 بلین خرچ کر رہی ہے ، 162بلین قابل غور  اعداد وشمار ہیں ؟۔

پنجاب کی آبادی ہے 101 ملین  ہے جب کہ حکومت پنجاب 59 بلین تعلیم پر اور 54 بلین صحت پر خرچ کر رہی ہے ، پنجاب میں2.9 ملین بچوں پر تعلیم کے دروازے بند ہیں ۔ان بچوں پر اگر 15 ہزار روپے سالانہ خرچ کئے جائیں تو یہ رقم 44 بلین بنتی ہے۔

پینے کا صاف پانی ایک  بڑا مسئلہ ہے ، تلخ حقیقت یہ  ہے کہ پنجاب میں ہر چار میں سے تین لوگوں کو پینے کا صاف پانی دستیاب نہیں ہے ۔

دوسری طرف منصوبے پر اٹھنے والے اخراجات پورے کرنے کے لئے اورنج ٹرین کے ٹکٹ کی قیمت ہونی چاہیے175 روپے ۔۔مگر  اعلانات کے مطابق 20 روپے ٹکٹ کی صورت میں 40 ملین کا نقصان روزانہ برداشت کرنا پڑے گا ، اور جہاں تک چین کے قرض کا تعلق ہے تو وہ بھی خوفناک   اعدادو شمار  ہیں۔

دوسری طرف دیکھیں لاہور میں واقع شوکت خانم کینسر اسپتال ایک بڑا منصوبہ ہے جس میں کیموتھراپی سمیت دیگر تمام سہولیات کے بعد  بھی خرچہ 4 بلین ہے .حقائق بتاتے ہیں162 بلین  کے ساتھ شوکت خانم اسپتال جیسے 41 اسپتال پنجاب بھر میں تعمیر کئے جا سکتے تھے۔

اس سے بڑھ کر یہ کہ پاکستان میں اس وقت مہران وی ایکس چھ لاکھ تیس ہزار میں فروخت ہو رہی ہے ، اگر لاہور کے باسیوں کی ٹرانسپورٹیشن کی حکومت کو اتنی ہی فکر تھی تو162بلین  رقم سے ہر شہری کو ایک مہران وی ایکس دی جا سکتی تھی ۔

پنجاب میں  میگا پراجیکٹس کے حوالے سے جس بھی پہلو سے پردہ اٹھایا جائے گڈ گورننس کے دعوے کی قلعی کھل جاتی ہے ۔