پنجاب اور بلوچستان کی پارلیمانی کمیٹیاں نگران وزیراعلیٰ کے نام پر متفق نہ ہو سکیں
اسلام آباد ( 92 نیوز ) پنجاب اور بلوچستان میں نگران وزیراعلیٰ کے نام پر ڈیڈ لاک برقرار ہے ، پارلیمانی کمیٹیاں بھی نگران وزرائے اعلیٰ کے نام پر متفق نہ ہو سکیں
پنجاب میں حکومت اور اپوزیشن کی قائم کردہ پارلیمانی کمیٹی کسی نام پر متفق نہ ہو سکی جس کے بعد معاملہ الیکشن کمیشن کو بھجوا دیا گیا۔
اپوزیشن لیڈر پنجاب میاں محمود الرشید نے کہا کہ غیر لچک دار رویہ کی وجہ سے آج کے مذاکرات ناکام ہوئے ، حکومت کے ایاز میر کے نام پر بہت اعتراض تھا، پروفیسر حسن عسکری غیر جانبدار شخصیت ہیں ۔
بلوچستان اسمبلی میں نگران وزیراعلیٰ کے حوالے سے پارلیمانی کمیٹی کا اجلاس منعقد ہوا جس میں حکومتی ارکان نے میں شرکت نہیں کی ، اپوزیشن کی جانب سے سابق وزراء اعلی بلوچستان ڈاکٹر عبدالمالک بلوچ ،نواب ثناء اللہ زہری اورلیاقت آغا سمیت اسمبلی سیکرٹری نے اجلاس میں شرکت کی ۔
اجلاس میں نگران وزیراعلی کے حوالے سے مشاورت کے بعد فیصلہ کیاگیا کہ نگران وزیراعلی معاملہ الیکشن کمیشن کے حوالے کیا جائے۔
سابق وزیراعلیٰ بلوچستان میر عبداالقدوس بزنجو کا کہنا ہے کہ نگران وزیراعلیٰ کے حوالے سے قائد حزب اختلاف نے دیگر اپوزیشن جماعتوں سے مشاورت نہیں جس کی وجہ سے پارلیمانی کمیٹی میں شرکت نہیں کررہے۔
حکومت کی جانب سے نگران وزیر اعلیٰ کے لئے شوکت پوپلزئی اور علاوالدین مری جبکہ اپوزیشین نے قاضی اشرف اور اسلم بھوتانی کے نام تجویز کئے تاہم پارلیمانی کمیٹی میں نگران وزیراعلی کے نام اتفاق نہ ہونے کے بعداب 24گھنٹوں میں الیکشن کمیشن نگران وزیراعلی کے نام کا فیصلہ کرئی گی۔