Friday, September 20, 2024

الیکشن 2018،سکروٹنی میں کئی سیاسی رہنما سرکاری اداروں کے کروڑوں کے نادہندہ نکلے

الیکشن 2018،سکروٹنی میں کئی سیاسی رہنما سرکاری اداروں کے کروڑوں کے نادہندہ نکلے
June 13, 2018
اسلام آباد ( 92 نیوز)  الیکشن 2018 کیلئے کاغذات نامزدگی کرنیوالے والوں کی اسکروٹنی کی گئی تو  کئی بڑے بڑے سیاسی رہنما سرکاری اداروں کے کروڑوں کے نا دہندہ نکلے ۔ اسٹیٹ بینک آف پاکستان نے مزید 277 ڈیفالٹرز امیدواروں کی فہرست الیکشن کمیشن کو ارسال کر دی ، سابق اسپیکر قومی اسمبلی فہمیدہ مرزا بھی بینکوں کی نادہندہ نکلیں ۔ فہمیدہ مرز  کے ذمے 276 ملین روپے واجب الادا ہیں  جبکہ انہوں نے 504 ملین روپے کے قرضے معاف کرائے  ہیں ۔  غلام دستگیر لک نے 74 ملین سے زائد کے قرضے معاف کرائے ،  کنیز فاطمہ 2 ملین اور نیلم ارشاد شیخ 46 ملین کی بینکوں کی مقروض نکلیں۔ سابق وزیر خارجہ حنا ربانی کھر، فیصل واڈا، اسد اللہ بھٹو، میاں منظوروٹو اور عبدالستار بچانی بھی بینک ڈیفالٹرز میں شامل ہیں ۔ دوسری طرف ذرائع کے مطابق سوئی نادرن نے بھی الیکشن کمیشن کو فہرست بھجوا دی ہے جس میں  امجد خان آفریدی 21 کروڑ 62 لاکھ،غلام احمد بلور 14 کروڑ 46 لاکھ روپے کے ڈیفالٹر نکلے،سابق وزیراعلی پرویز خٹک بھی نادہندہ نکل آئے، پرویز خٹک 10 کروڑ 65 لاکھ 75 ہزار سے زائد کے ڈیفالٹر ہیںْ الیاس احمد بلور 55 ہزار سے زائد جبکہ سردار میر بادشاہ خان 37 ہزار سے زائد کے نادہندہ ہیں ، سید حامد سعید کاظمی اور فضل الرحمن بھی ڈیفالٹر لسٹ میں شامل ہیں۔ اسی طرح پی ٹی سی ایل کی طرف سے 2 ہزارامیدواروں کوڈیفالٹرقراردیا گیا۔ ان میں مراد سعید، فیصل کریم کنڈی، عبدالعلیم خان، منظوروٹو، رانا مشہود، یاسمین راشد، عظمیٰ بخاری، بلال یاسین، سرفرازبگٹی، رانا تنویر، رانا افضال، میرظفراللہ جمالی، گلوکارجواد احمد ،حنیف عباسی اوراعجازچوہدری شامل ہیں۔