لاہور: 92 نیوز) پاکستان کے نامور موسیقار استاد طافو خان 78 سال کی عمر میں انتقال کرگئے۔
مرحوم گزشتہ کئی ماہ سے علیل تھے ان کو گردوں کا مرض لاحق تھا جن کا علاج معالجہ نجی ہسپتال میں جاری تھا لیکن آج استاد طافو خان دوران علاج اپنے خالق حقیقی سے جاملے۔
ان کے انتقال کی تصدیق ان کے اہل خانہ نے کردی جبکہ ان کی تدفین کے حوالے سے اعلان نہیں کیا گیا، استاد طافو خان نے طبلہ پر مہارت حاصل کر رکھی تھی۔
یہ بھی پڑھیں: معروف اداکار شفقت چیمہ شدید علیل، ہسپتال داخل
استاد طافو خان 1946 میں موسیقاروں کے گھرانے میں پیدا ہوئے، استاد طافو خان چھوٹی عمر میں ہی طبلے سے متعارف ہوئے، انہوں نے گلوکار مہدی حسن، نور جہاں، غلام علی، استاد نصرت فتح علی خان، نصیبوں لعل، شازیہ منظور سمیت بہت سے سنگرز کے ساتھ پرفامنس کا مظاہرہ کیا، 6 سے زیادہ فلموں میں بطور میوزیشن حصہ لیا ان کا مشہور پنجابی گانا ؛سن وے بلوری اکھ والیاں بہت مشہور ہوا۔
استاد طافو خان نے گلوکارہ نصیبو لال سمیت دیگر کو متعارف کروایا جبکہ غلام علی، ساحر علی بگا، سجاد طافو ان کے قریبی رشتے دار ہیں جبکہ گلوکار طارق طافو مرحوم طافو خان کے فرزند ہیں جو میوزک کی دنیا میں اپنا نام کما رہے ہیں۔ کلاسیکی موسیقی میں ان کی شراکت کے علاوہ، استاد طافو خان پاکستان کی فلم اور ٹیلی ویژن انڈسٹری کی ایک نمایاں شخصیت تھے۔