Thursday, September 19, 2024

پاکستان میں ساڑھے تین لاکھ بچے آٹزم سے متاثر ہیں : طبی ماہرین

پاکستان میں ساڑھے تین لاکھ بچے آٹزم سے متاثر ہیں : طبی ماہرین
April 2, 2016
لاہور (ویب ڈیسک) پاکستان سمیت دنیا بھر میں آج (دو اپریل کو) دماغی نشوونما میں رکاوٹ ڈالنے والے مرض آٹزم سے آگاہی کا دن منایا جا رہا ہے۔ آٹزم کے لغوی معنی خود فکری‘ خیال پرستی‘ خود تسکینی‘ اپنے تصورات میں ڈوبے رہنا‘ بیرونی حقائق سے لاتعلقی ظاہرکرنا ہے۔ اس مرض میں مبتلا بچہ عام بچوں کی نسبت بول چال میں سستی ‘ تعلقات میں دشواری‘ ذہانت میں کمزوری جیسے عوامل کا شکار ہوتا ہے۔ طبی ماہرین کا کہنا ہے کہ آٹزم کا ابھی تک علاج دریافت نہیں کیا جا سکا۔ ایک حالیہ تحقیق کے مطابق آٹزم ایک موروثی خطرہ ہے جو نسل در نسل منتقل ہوتا رہتا ہے۔ طبی ماہرین کا کہنا ہے کہ اس مرض میں مبتلا بچوں کیساتھ سادہ اور آسان الفاظ میں ٹھہر ٹھہر کر بات کرنا‘ چھوٹے چھوٹے فقرے بولنا‘ ان کو سوالات پر ابھارنے اور ان سوالات کا جواب دینے سے ایسے بچوںکیساتھ تعاون کیا جا سکتا ہے۔ یاد رہے کہ دنیا میں ہر 160 بچوں میں سے ایک بچہ آٹزم کا شکار ہے۔ کراچی میں آٹزم سے متاثرہ بچوں کی تربیت کا ادارہ”سینٹر فار آٹزم چلڈرن کراچی” کے نام سے قائم ہے۔ایک اندازے کے مطابق پاکستان میں ساڑھے تین لاکھ بچے آٹزم سے متاثر ہیں۔ ایک اندازے کے مطابق برطانیہ کی آبادی کا ایک فیصد یعنی سات لاکھ افراد آٹزم کا شکا ر ہیں۔