کراچی (92 نیوز) پاکستان میں زر مبادلہ کے ذخائر خطرناک حد تک کم ہو گئے۔ پاکستان کے پاس صرف 14 اعشاریہ 4 ارب ڈالر رہ گئے ہیں جن سے تین ماہ کی آدائیگیاں ممکن ہیں جبکہ صورتحال کا سامنا کرنے کے لئے حکومت کو ہنگامی اقدامات اٹھانے کا مشورہ دیا گیا ہے۔
شاہد خاقان عباسی کی حکومت کو ایک کے بعد دوسرے بڑے چیلنج کا سامنا ہے۔ پاکستان کے زرمبادلہ کا ذخیرہ تیرہ برسوں میں پہلی مرتبہ انتہائی خطرناک حد تک کم ہو گئے ہیں۔ بگڑتی ہوئی صورتحال میں متعلقہ اداروں اور نجی سیکٹر کی جانب سے حکومت کو ہنگامی اقدامات اُٹھانےکا مشورہ دیا گیا ہے
سابق وزیراعظم نوازشریف اور وزیرخزانہ اسحاق ڈار کے بلند و بانگ دعوؤں کی قلعی کھلتی جا رہی ہے ۔ زرمبادلہ کے ذخائر صرف اتنے رہ گئے کہ ان سے حساس ادائیگیاں ہی کی جا سکتی ہیں۔جبکہ عین ممکن ہے کہ عالمی اداروں کی جانب سےقرضے جاری کرنے اور مالیاتی معاہدوں پر نظر ثانی کا کہہ دیاجائے
، ذرائع کہتے ہیں کہ موجودہ زر مبادلہ کے ذخائرصرف قرضوں کی واپسی، دفاعی خریداریوں اورانتہائی لازمی اشیا کی درآمد کے کام آسکتے ہیں، نجی سیکٹر کی جانب سے بیرونی تجارت کی پالیسی میں بنیادی تبدیلیوں اورزر مبادلہ کیلئے برآمدات بڑھانے کے لئے بھی دباو ڈالا جا رہا ہے، اور تو اور ایکسپورٹس سے متعلقہ اداروں کی جانب سے نئی قومی پایسی کا بھی مطالبہ کیا گیا ہے ۔
بات یہیں ختم نہیں ہوئی بلکہ عالمی اداروں کو حساس مشینری اور خام مال صرف برآمدی مال میں استعمال کرنے کی یقین دہانی کرانے کی پالیسی کا مطالبہ بھی کر دیا گیا ہے۔ دیکھنا یہ ہے کہ شاہد خاقان عباسی کی حکومت اس بڑے چیلنج کا سامنا کیسے کرتی ہے ۔۔