پاکستان میں ایک اور کامیاب جمہوری دور ختم ، اس بیانیےکوتقویت ملی کہ جمہوریت سے فوج کو کوئی خطرہ نہیں
اسلام آباد (92 نیوز) پاکستان میں ایک اور جمہوری دورکامیابی سے اختتام پذیر ہوگیا۔ گزشتہ پانچ سال میں کئی مواقع ایسے آئے جب یہ ایسا لگا کہ جمہوری حکومت کا دھڑن تختہ کسی بھی وقت ہوسکتا ہے مگر منتخب جمہوری حکومت کی مدت پوری ہوتے ہی قیاس آرائیاں دم توڑ گئیں۔ اور اس بیانیےکوتقویت ملی کہ۔جمہوریت سے فوج کو کوئی خطرہ نہیں۔
پاک فوج نے اپنے عمل سے ثابت کردیا کہ جمہوریت کو کوئی خطرہ نہیں بلکہ ہر لمحہ اور موقع پر پاک فوج پاکستان میں جمہوریت کو پروان چڑھانے میں پیش پیش رہی۔
دنیا میں پاکستان کی جگ ہنسائی کی وجہ پاناما کیس اور سابق وزیراعظم کی نااہلی بنا۔ پوری حکومت اکنانومی،انرجی بحران کو ختم کرنے کی بجائے اپنی قیادت کو بچانے میں لگی رہی۔
پاناما اسکینڈل آنے کے بعد دنیا میں سیاسی قیادت نے اپنے عہدے تک چھوڑ دئیے لیکن پاکستان میں ایسا کچھ نہیں ہوا۔ ممبئی حملوں پر بیان بازی کرکے بھارت کے بیانیے کو فروغ دیا گیا۔
ان تمام حالات میں بھی پاک فوج دہشت گردی کے خلاف جنگ میں مصروف رہی۔ بھارتی جاسوس کلھبوشن یادو اور دہشت گرد احسان اللہ احسان کی گرفتاری اس بات ثبوت ہے۔
عسکری قیادت نے جمہوریت کی حمایت جاری رکھی۔ حتی کہ سینٹ میں پیش ہوکر سیاسی قیادت کوبرملا کہا کہ وہ جمہوریت کے تسلسل پر یقین رکھتے ہیں۔
سی پیک منصوبہ پاکستان کی تقدیر بدل سکتا ہے۔ پاک فوج نے اپنا کلیدی کردارادا کردیا اب سیاسی قیادت کی باری ہے کہ وہ اس منصوبے کو گیم چینجر بنانے کے لئے کردار ادا کرے۔