Wednesday, November 29, 2023

ٹرمپ کے الزامات، جنرل نکلسن کے بیانات کیخلاف قومی اسمبلی میں متفقہ قرارداد منظور

ٹرمپ کے الزامات، جنرل نکلسن کے بیانات کیخلاف قومی اسمبلی میں متفقہ قرارداد منظور
August 30, 2017

اسلام آباد (92 نیوز) قومی اسمبلی نے امریکی صدر اور امریکی جنرل نکلسن کے بیان کو مسترد کرنے کی قرارداد متفقہ طور پر منظور کر لی۔ قرارداد میں کہا گیا ہے کہ حکومت امریکہ کے ساتھ زمینی و فضائی تعاون معطل کرنے پر غور کرے۔ امریکی امداد بند ہونے کی صورت میں متبادل معاشی پالیسی مرتب کرے۔

قرار داد وزیر خارجہ خواجہ آصف نے پیش کی۔ قرار داد میں کہا گیا ہے کہ پوری قوم ٹرمپ پالیسی کے خلاف متحد ہے۔ ٹرمپ انتظامیہ کی جانب سے بھارت کو افغانستان میں مزید کردار دینے کی مذمت کی گئی۔ قرار داد میں امریکی صدر اور جنرل نکلسن کے بیانات کو دھمکی آمیز قرار دیا گیا۔ قرار داد میں کہا گیا ہے کہ پاکستان کو اربوں ڈالر دینے کے امریکی دعوی کو مسترد کرتے ہیں۔

حقیقت یہ ہے کہ پاکستانی معیشت کو 123 ارب ڈالر سے زیادہ کا نقصان ہوا۔ پاکستان ایک ذمہ دار ایٹمی طاقت ہے۔ پاکستان کا کمانڈ اینڈ کنٹرول سسٹم عالمی سطح پر تسلیم شدہ ہے۔ افغان حکومت اپنی سرزمین پر دہشت گردوں کے محفوظ ٹھکانے ختم کرے۔ امریکہ،نیٹو اور افغان حکومت  افغان سرزمین کے ذریعے بھارت کے پاکستان میں دہشت گرد حملے روکے۔ امریکہ کے ساتھ دو طرفہ تعلقات باہمی عزت و وقار کی بنیاد پر قائم کرنے کا عزم کرتے ہیں۔

حکومت پاکستان کوئی بھی وفد امریکہ بھیجنے اور امریکی وفد کی پاکستان آمد کو ملتوی کرنے پر غور کرے۔ حکومت امریکہ کے ساتھ زمینی و فضائی تعاون معطل کرنے پر غور کرے۔ افغان مہاجرین کی باعزت واپسی کے لیئے امریکہ اور افغانستان سے ٹائم فریم طے کیا جائے۔ امریکی امداد بند ہونے کی صورت میں متبادل معاشی پالیسی مرتب کی جائے۔

ایوان کوئٹہ اور پشاور میں طالبان شوری سے متعلق امریکی جنرل نکلسن کے بیان کو مسترد کرتے ہیں۔ قومی اسمبلی کی جانب سے بھارت کی جانب سے کشمیریوں کے خلاف مظالم کی مذمت بھی کی گئی۔ ایوان دہشتگردی کے خلاف فورسز کی قربانیوں کا اعتراف کرتا ہے۔ پاکستان کو افغانستان میں داعش کی بڑھتی ہوئی موجودگی پر تشویش ہے۔

امریکی صدر ٹرمپ کی پاکستان کو دھمکی  پر قوم کے نمائندے یک زبان ہو گئے ۔ ہر ایک نے مذ مت بھی کی اور امریکہ سے تعلقات پر نظر ثانی کی بات بھی کی ۔ قومی اسمبلی کے ہنگامہ خیز اجلاس میں حکومت اور اپوزیشن کے اراکین  نےٹرمپ کے بیان کو انتہائی غیر ذمہ دارانہ قرار دیا ۔ اور ٹرمپ کے بیان کو مسترد کرنے کی متفقہ قرارداد منظور کر لی۔

ٹرمپ کے پاکستان مخالف بیان کے خلاف قرار داد وزیرخارجہ خواجہ آصف نے  پیش کی اور کہا کہ کہ قومی اسمبلی 21 اگست کی امریکی صدر ٹرمپ پالیسی اور امریکی جنرل کے  کوئٹہ اور پشاور میں طالبان کی موجودگی  کے دعوی کو بھی مسترد کرتا ہے۔

قرار داد میں امریکی صدر اور جنرل نکلسن کے بیانات کو دھمکی  آمیز قرار دینے کے ساتھ ساتھ کئی اہم پہلوؤں کو بھی جگہ دی گئی  ہے۔ اور کہا گیا ہے کہ افغان حکومت اپنی سرزمین پر دہشت گردوں کے محفوظ ٹھکانے ختم کرے۔ امریکہ،نیٹو اور افغان حکومت  افغان سرزمین کے ذریعے بھارت کے پاکستان میں دہشت گرد حملے روکے۔

قرار داد کے موقع پر وزیراعظم شاہد خاقان عباسی ایوان میں موجود تھے۔ قرار داد پاس ہونے کے بعد قومی اسمبلی کا اجلاس غیر معینہ مدت کے لیے ملتوی کر دیا گیا۔